گیس مزید مہنگی ؟

Dec 13, 2023 | 09:27:AM

Read more!

گرمیوں میں بجلی کے بلوں نے عوام کے خوب کڑاکے نکالے ،اور اب سردیوں میں گیس کی قیمتوں میں کئی سو گنا اضافہ کرنے کے باوجود گیس مہیا کرنے والی کمپنیوں کی خواہش ہے کہ اس کے نرخوں میں مزید اضافہ کیا جائے۔ جبکہ حالات یہ ہے کہ سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی گیس بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے، عوام کو گیس دن میں تین مختلف اوقات مین بس دو دو گھنٹے ہی دستیاب ہوتی ہے۔جیسے ایک ڈاکٹر مریض کو دن میں تین بار یعنی صبح دوپہر شام تین بار میڈیسن لینے کا مشورہ دیتے ہیں ٹھیک ویسے ہی صارفین کو گیس بھی صبح دوپہر اور شام میں مہیا کی جا رہی ہے۔پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ گیس کے کم استعمال سے بل بھی کم آنا چاہیے لیکن مہنگے ہوتے یونٹ کے باعث گیس کا بل سخت سردی میں بھی عوام کو پسینے میں شرابور کر رہا ہے۔اور طرفہ تماشہ یہ کہ گیس کمپنیاں اپنے لاسز کنٹرول کرنے کی بجائے قیمتوں میں مزید اضافے کی خواہاں ہے۔ اسی حوالے سے چیئرمین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا)مسرور خان نے ملک میں گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ انھوں نے گیس ٹیرف بڑھانے کے معاملے کی سماعت کی جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز نے اپنا اپنا موقف پیش کیا۔سوئی ناردرن نے گیس نرخوں میں دوبارہ 131 فیصد اضافہ مانگ لیا، اس سے قبل یکم نومبر سے گیس ٹیرف پہلے بھی بڑھایا جا چکا ہے۔ سوئی ناردرن کی ڈیمانڈ پر چیئرمین اوگرا مسرور خان نے بھی ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا کہ گیس دنیا بھر میں مہنگی ہے یہاں بھی مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، صارفین کو اب گیس کی بچت کی طرف جانا ہو گا، میں نے بھی اپنے گھر کا گیس بل بچت سے کنٹرول کیا ہے۔چیئرمین اوگرا نے کہا کہ ہمارے پاس ذخائر کم پڑ گئے باہر سے مہنگی گیس منگوانی پڑتی ہے، امپورٹ کردہ آر ایل این جی کئی گنا مہنگی ہے جس کا بوجھ صارف اٹھاتا ہے۔چیئرمین اوگرا مسرور خان کا کہنا تھا تمام اسٹیک ہولڈرز کا موقف سن لیا ہے، اگلی سماعت پشاور میں ہو گی جس کے بعد سفارشات حکومت کو بھجوا دیں گے۔ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا حتمی اعلان حکومت کرتی ہے لیکن ہمارے نزدیک صارفین کا مفاد اولین ترجیح ہے۔اس کے علاوہ سوئی ناردرن کے بعد سوئی سدرن نے بھی سندھ کے لیے گیس مہنگی کرنے کی درخواست دائر کر دی۔سوئی سدرن نے گیس کی قیمت میں 226.18روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مزید اضافہ مانگ لیا جبکہ گیس کی موجودہ اوسط قیمت 1470روپے 21پیسے ہے۔کمپنی کی نئی اوسط گیس قیمت 1696 روپے 39پیسے مقرر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔درخواست میں موقف دیا ہے کہ سوئی سدرن کا رواں مالی سال 47ارب77کروڑ روپے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ ہے جبکہ بلوچستان میں ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ 95روپے 40پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاگت مد میں 150روپے 67پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کی درخواست کی گئی ہے جبکہ روپے کی قدر میں کمی کے فرق کی مد میں 40 روپے 96 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مانگا گیا۔

مزیدخبریں