(24نیوز)ڈیموکریٹ ارکان نےٹرمپ کے مواخذے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سابق صدر کو اپنے کئے کی سزا نہ دی گئی تو وہ دوبارہ بھی لوگوں کو تشدد پر اُکسا سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی سینٹ میں جاری ٹرائل میں ارکان نے سابق صدر کو 6جنوری کے پرتشدد واقعات کا ذمہ دار ثابت کرنے کی کوشش کی۔اس سلسلے میں ڈیموکریٹک ارکان نے سی سی ٹی وی کی فوٹیج اور دیگر شواہد پیش کئے جن سے واضح ہو کہ کانگریس کی عمارت پر چڑھائی کرنے والوں کو صدر ٹرمپ نے اُکسایا تھا۔اپنے کیس کے حق میں ڈیموکریٹک ارکان نے ہنگامہ آرائی کے عینی شاہدین کی گواہیاں بھی پیش کیں جن میں پولیس، انٹیلی جنس افسروں، سرکاری ملازمین اور عالمی میڈیا کا موقف شامل تھا۔
سابق صدر کے وکلا اور حمایتیوں کا موقف ہے کہ نئی حکومت کی طرف سے ٹرمپ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں۔ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے نومبر کے صدارتی الیکشن کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی اور دھاندلی کے غلط الزام لگائے۔ انہوں نے اپنے بیانات اور تقاریر میں اپنے حمایتیوں کو اشتعال دلایا جس کے نتیجے میں 6جنوری کو مسلح مظاہرین نے امریکی کانگریس کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔
اس دن امریکی نائب صدر مائیک پینس اور سپیکر نینسی پلوسی سمیت کئی ارکان سینٹ اور ان کا سٹاف اپنی جانیں بچانے کے لئے عمارت کے مختلف کمروں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے۔ ان ہنگاموں میں کم از کم پانچ لوگ ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔
امریکی ایوان نمائندگان پچھلے ماہ صدر ٹرمپ کی مدت صدارت ختم ہونے سے پہلے ہی ان کا مواخذہ کر چکا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ وہ واحد امریکی صدر ہیں جن کا کانگریس نے چار سال میں دو بار مواخذہ کیا۔ایوان نمائندگان نے دو سال پہلے بھی ان کا مواخذہ کیا تاہم سینٹ میں ری پبلکن اکثریت نے انہیں قصوروار ٹھہرانے سے انکار کیا تھا۔ اس بار بھی غالب امکان ہے کے سینٹ میں ڈیموکریٹس کے پاس دو تہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے وہ سزا سے بچ جائیں گے۔