عدالت پر حملہ کرنیوالے وکیل تھے،بیشتر کو جانتا ہوں،چیف جسٹس اطہرمن اللہ

Feb 13, 2021 | 13:15:PM

(24نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ حملے سے متعلق  کیس میں  چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہےکہ جب عدالت  میں حملہ ہوا اس روز جویہاں آئےتھے وہ سب وکیل تھے اور باہرسےکوئی نہیں تھا جبکہ  آدھے سے زائدکو میں جانتا ہوں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں ہائیکورٹ حملے کے بعد وکلاکی پکڑ دھکڑ اور ہراساں کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ آپ سب کوپتا ہے وہ کون لوگ تھے جنہوں نے یہاں حملہ کیا، میں نےخط لکھاہے اب ریگولیٹرکی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ کیاکرتے ہیں۔دونوں بارکے صدورکوکہا تھا وہ یہاں آجائیں لیکن وہ یہاں نہیں آئے، جنہوں نے تقاریرکیں، جنہوں نے انہیں ابھارا، ان کی نشاندہی بار کرے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ 70 سال سےکچہری کیلئےکچھ نہیں ہوا اس حکومت نےکچہری کیلئے بہت کچھ کیاہے، اس حکومت نے پی ایس ڈی پی سےکچہری منتقلی فنڈزکی منظوری دی،اب کام شروع ہونے والاہے، ہم توقانون ہی کاراستہ اختیارکرسکتےہیں، حکومت ڈسٹرکٹ کمپلیکس پرکام کر رہی ہے۔

واضح رہےکہ چند روز قبل اسلام آباد میں وکلا کے چیمبرز گرائے جانے کے خلاف مشتعل وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے ہائیکورٹ پر دھاوا بول دیا اور اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ بھی اپنے چیمبر میں محصور ہوگئے، وکلا نے ان کے چیمبر کے باہر شدید نعرے بازی کی۔
 

مزیدخبریں