30سے 35 حکومتی ارکان رابطے میں ہیں ۔۔لیگی رہنما کا دعویٰ
Stay tuned with 24 News HD Android App
( نیوز ایجنسی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما وچیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت کے تیس سے پینتیس ارکان ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں جن کا عنقریب سب کو پتہ چل جائے گا ۔۔
مریدکے میں اپنے ڈیرہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چودھری برادران سمیت دیگر پارٹی رہنماﺅں سے ملاقاتوں کا مقصد حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی حمایت لینا ہے ،پیپلز پارٹی کا اپنا اورپی ڈی ایم کا اپنا طریقہ ہے لیکن حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر ہیں ۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ اگر اپوزیشن عدم اعتماد لانے میں کامیاب ہوجاتی ہے باقی مدت کے لئے وزیر اعظم کون ہوگا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو تمام جماعتیں مل بیٹھ کر فارمولا طے کریں گی کہ وزیر اعظم کس کو بنانا ہے ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ جو اپوزیشن کہتی ہے کہ حکومت کے سر پر کسی کا ہاتھ ہے اب وہ ہے کہ نہیں کا جواب دیتے ہوئے رانا تنویر کا کہنا تھا کہ یہ تو وقت بتائے گا ہاتھ ہے یا نہیں اگر فون آنے بند ہوگئے تو ہم سمجھیں گے اب وہ ہاتھ نیوٹرل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ سے قبل گرفتاریوں کی نوبت نہیں آئے گی ،حکومت اس سے پہلے چلی جائے گی ۔انہوں نے کہا وزرا بوکھلائی باتیں کرتے ہیں اور سب ٹھیک ہے کی بات کرتے ہیں یہی سب سے بڑی غلطی ہے ،ہم نے پہلے دن سے کہا تھا حکومت جو غلطیاں کررہی ہے اس کی سزا بھگتے کی وقت آن پہنچا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومتی اتحادی بھی سوچنے پر مجبور ہوچکے ہیں اور آئندہ چند ہفتوں میں صوتحال سب کے سامنے ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں۔ماہرہ خان کو مداح نے شادی کی پیشکش کردی، اداکارہ نے کیا جواب دیا؟