(24 نیوز)اسلام آباد کی عدالت نے خاتون جج کو دھمکانے کے کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی پراسیکیوٹر کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عمران خان کی جانب سے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا اور پراسیکیوٹر رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔
عمران خان کی جانب سے طبی بنیادوں پرحاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکردی گئی جس میں ان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی صحت اجازت نہیں دے رہی کہ اسلام آباد آئیں، ڈاکٹرز نے ان کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔
ضرور پڑھیں: لڑکی کی تصاویر اور نازیبا الفاظ سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے متعلق عدالت نے حکم سنا دیا
پراسیکیوٹر نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ہی اسپتال کی میڈیکل رپورٹ لگا کر عمران خان پیش نہیں ہورہے، شوکت خانم اسپتال تو کینسر اسپتال ہے، عمران خان کا مسئلہ الگ ہے، عمران خان کی فریکچر کے باعث صرف سوزش ہے، عدالت نے عمران خان کو سیڑھیاں چڑھ کر آنے کا نہیں کہا، وہ کچہری کے باہر آئیں، ان کی حاضری لگائی جاسکتی ہے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان کے ضمانتی مچلکے منسوخ کرکے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔پراسیکیوٹر نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی بھی مخالفت کی جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جسے کچھ دیر بعد سناتے ہوئے پراسیکیوٹر کی استدعا مسترد کردی۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو منظورکرتے ہوئے کیس پر مزید سماعت 9 مارچ تک ملتوی کردی۔