(روزینہ علی) پاکستان پیپلز پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کو ووٹ دیں گے لیکن وزارتیں نہیں لیں گے۔
پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا دو روزہ اجلاس آج ختم ہوا، ہمیں پاکستان کا ساتھ دینا ہے پاکستان کومستحکم بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو وفاق میں حکومت بنانے کا مینڈیٹ نہیں، ہمیں مینڈیٹ نہیں ملا میں تو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نہیں ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مرکز میں خود حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، پی ٹی آئی کہہ چکی کہ وہ پیپلز پارٹی سے کوئی بات چیت نہیں کرے گی، ن لیگ واحد جماعت ہے جس نے ہمیں مرکز میں حکومت میں شمولیت کی دعوت دی۔
بلاول کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ وفاقی حکومت کا حصہ بنیں، ہم وفاقی حکومت میں وزارتیں نہیں لیں گے لیکن ن لیگ کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ بلوچستان کون ہوگا ، نام سامنے آگئے
انہوں نے مزید کہا کہ ہم 18 ماہ ن لیگ کی حکومت کا حصہ رہے جس میں پارٹی کو شکایات ہوئیں لیکن چاہتے ہیں حکومت سازی جلد مکمل ہو اور ملک بحران سے نکلے، نہیں چاہتے کہ ملک کو ایک اور الیکشن کی طرف جانا پڑے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ عوام نے الیکشن میں حصہ لیا، عوام اب مزید سیاسی عدم استحکام نہیں چاہتے، سی ای سی اراکین نے ن لیگ کے حوالے سےکافی اعترضات کا اظہارکیا، انتخابات کے نتائج کو احتجاج کے ساتھ قبول کریں گے، سی ای سی میں لوگوں نے بتایا کہ 18 ماہ میں ہمارے کام نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ آصف زرداری اس ملک کے صدر بنیں، ملک میں اس وقت ایک آگ پھیلی ہوئی ہے، ملک جل رہا ہے، خواہش ہیں آصف زرداری صدر بنیں اور اس آگ کو بجھائیں۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول کا کہنا تھاکہ ہم چاہیں گے کہ پارلیمنٹ اور وزیراعظم اپنی مدت پورے کریں، دوبارہ الیکشن ہوتے ہیں تو کوئی سیاسی جماعت نتائج قبول نہیں کرے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی چیئرمین سینیٹ، صدر مملکت اور اسپیکر کیلئے امیدوار کھڑے گی، خواہش ہے آصف زردار ی صدر مملکت کے عہدے کیلئے الیکشن میں حصہ لیں۔