’پاک ۔ترکیہ کےسماجی ثقافتی تعلقات ہیں‘77 سال تکمیل کو تسلیم کرتے ہیں،مشترکہ اعلامیہ

Feb 13, 2025 | 23:19:PM

(انورعباس) پاکستان اور ترکیہ کےاعلیٰ سطح سٹریٹجک تعاون کونسل کا 7ویں اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ 

 ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق اعلیٰ سطح سٹریٹجک تعاون کونسل کا 7ویں اجلاس ’سٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا، متنوع اور ادارہ جاتی بنانے‘ کے عنوان سے ہوا۔  
 دفترخارجہ سے جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق ترکیہ اور پاکستان کے درمیان صدیوں پرانے گہرے مذہبی، تہذیبی، ثقافتی، لسانی اور تاریخی تعلقات ہیں,دونوں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ سفارتی تعلقات کے قیام کو 77 سال تکمیل کو تسلیم کرتے ہیں، اعلامیے میں کہا گیا کہ مشکل وقت میں دونوں ممالک کے عوام و حکومتوں کے آزمائشی اور مثالی بھائی چارے اور باہمی تعاون کو تسلیم کرتے ہیں,دونوں برادر ممالک کے عوام کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ایک مقدس امانت ہیں,ان باہمی تعلقات کو پروان چڑھانا اور آنے والی نسلوں تک پہنچانا چاہیے,ترکیہ اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی بنیاد کے طور پر 'یک جان دو قالب' کے جذبے پر زور دیتے ہیں۔

اعلامیہ میں پاکستان-ترکیہ اسٹریٹجک اکنامک فریم ورک (SEF) اور اس کے ایکشن پلان کے نتائج کو سراہتے ہیں،دونوں ممالک تمام شعبوں میں موجودہ دوطرفہ تعاون کو مزید تقویت دینے کے خواہشمند ہیں،ان شعبوں میں دفاع، تجارت، سرمایہ کاری، بینکنگ، فنانس، تعلیم، صحت، توانائی، ثقافت، اور سیاحت شامل ہیں,ٹرانسپورٹ, مواصلات، زراعت، پانی، سائنس اور ٹیکنالوجی بھی ان شعبوں میں شامل ہیں،پاکستان-ترکیہ اعلیٰ سطح تزویراتی تعاون کونسل کی مرکزیت کو دونوں ممالک کے درمیان ایک منظم، مربوط، اسٹریٹجک اور جامع انداز میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے طریقہ کار کے طور پر اجاگر کرنا ہے۔

مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ سطح تزویراتی تعاون کونسل اور اس کے مشترکہ ورکنگ گروپس کے باقاعدگی سے متواتر اجلاسوں کی اہمیت پر زور دینا ہے،ان اجلاسوں کے کام کی باقائدہ پیروی کی جاے گی,امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کو درپیش عصری چیلنجوں کو ملحوظ خاطر رکھا جاے گا,ان کے خطے اور اس سے باہر دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں،اس سلسلے میں اسٹریٹجک تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے دونوں اطراف کے مضبوط عزم کی تصدیق کرتے ہیں,دونوں ممالک میں دہشت گردانہ حملوں کے تمام واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،اس ضمن میں دونوں ممالک کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں ،اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں،پوری دنیا میں مسلم مخالف دہشت گردی اور نسل پرستانہ حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ 

 دہشت گردی کی لعنت سے اس کی تمام شکلوں اور مظاہر کے ساتھ ساتھ انتہا پسندی کے خطرے کے مقابلے میں متعلقہ اقدامات کی حمایت کرنے کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کرتے ہیں,علاقائی اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر اس سلسلے میں اقدامات کی حمایت کرنے کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کرتے ہیں،اس حوالے سے اب تک کی پیشرفت کو اطمینان کے ساتھ نوٹ کرتے ہیں۔

برادرانہ تعلقات کو ہمیشہ توسیع پذیر، باہمی طور پر فائدہ مند، اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں,اعلی سطح تزویراتی تعاون کونسل کے فریم ورک کے تحت فریقین کے درمیان دستخط کیے گئے تمام سابقہ ​​مشترکہ اعلامیوں اور اس میں کیے گئے فیصلوں کو یاد کرتے ہیں,تمام شعبوں میں باہمی تعاون کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو ہمیشہ نئی بلندیوں تک لے جانے کے ہمارے مشترکہ عزم کو اجاگر کرتے ہیں،اعلی سطح تزویراتی تعاون کونسل کے متعلقہ ورکنگ گروپس کے اجلاسوں کے نتائج کی توثیق کرتے ہیں،اس میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں۔
 13 فروری کو اسلام آباد میں منعقدہ 7ویں HLSCC کے شریک چیئرمینوں نے مندرجہ ذیل نکات پر اتفاق کیا ہے۔

ادارہ جاتی فریم ورک اور سیاسی تعاون اور دو طرفہ ادارہ جاتی میکانزم علی سطح تزویراتی تعاون کونسل ایک اہم سیاسی فورم ہے,جو تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کی رہنمائی کرتا ہے۔
اعلی سطح تزویراتی تعاون کونسل کے مشترکہ ورکنگ گروپس کو اب "مشترکہ قائمہ کمیٹیاں" (JSC) کا نام دیا جائے گاتاکہ ان کی مستقل نوعیت کو بہتر انداز میں ظاہر کیا جا سکے۔

کونسل میکانزم کے تحت سیکیورٹی, دفاع, اور انٹیلیجنس, صحت اور سائنس و ٹیکنالوجی میں تین نئی مشترکہ قائمہ کمیٹیاں قائم کی گئیں ہیں۔

ایس ای ایف  کی طرف سے کئے گئے کام کے نتیجے میں تیار کردہ ایکشن پلان (ضمیمہ) کا JSCs کے ذریعے فالو اپ جاری رکھا جائے گا۔
 کونسل فریقین کے ذریعے کیے گیے فیصلوں پر عمل درآمد کی باقاعدہ پیروی اور نگرانی کے لیے ایک نامزد ادارے کو نامزد کریں گے۔

 معاہدوں، پروٹوکولز اور مفاہمتی یاداشوں کا جائزہ لیں گے، اپ ڈیٹ کریں گے اور ان میں ترمیم کریں گےتاکہ ان کے نفاذ کو ہموار کیا جا سکے۔ 
مشترکہ قائمہ کمیٹیاں 5 ارب امریکی ڈالر کے کل دوطرفہ تجارتی حجم کے ابتدائی مقصد تک پہنچنے کے لیے بہتر اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے اندر مخصوص پروگراموں اور منصوبوں کو تیار کرنے کے لیے اپنا کام بھی جاری رکھیں گے۔وہ کام کے مجموعی دائرہ کار، عمل کا منصوبہ اور عملدرآمد کے شیڈول کی وضاحت کے لیے ذمہ دار ہوں گے,اس سلسلے میں مشترکہ قائمہ کمیٹیاں سال میں دو بار کونسل کے انقرہ اور اسلام آباد میں ہونے والے اجلاسوں سے پہلے ملاقات کریں گے،مشترکہ کمیٹیاں سیکٹرل ایکشن تیار کرنا, دو طرفہ تعاون کے لیے مخصوص تجاویز کا جائزہ لییں گی,مشترکہ کمیٹیاں شعبہ جاتی نتائج کے نفاذ اور حصول, پیشرفت کی رپورٹوں کو حتمی شکل دینے اور نامزد ادارے کو جمع کرنا کا کام بھی کریں گی،اعلی سطح کونسل کے بڑھتے ہوئے پیمانے پر غور کرتے ہوئے، کونسل کے فیصلوں کے مؤثر نفاذ اور پیروی کے لیے ایک مشترکہ کمیشن قائم کیا جائے گا,مشترکہ کمیشن کی سربراہی وزرائے خارجہ کریں گے اور ضرورت کے مطابق متعلقہ اداروں کے اعلیٰ سطحی نمائندوں پر مشتمل ہوگا,مشترکہ کمیشن تمام مشترکہ کمیٹیوں اور دیگر شعبوں میں موضوعاتی تعاون کے طریقہ کار کے لیے چھتری کے ڈھانچے کے طور پر اپنا کام اپنی شرائط کے مطابق کرے گا,ہر مشترکہ کمیٹی کے لیے نامزد ادارہ اور فوکل پوائنٹس پولیٹیکل کوآرڈینیشن مشترکہ قائمہ کمیٹی کو رپورٹ کریں گے جو اس کے نتیجے میں سالانہ مجموعی جائزہ کے لیے مشترکہ کمیشن کو رپورٹ کرے گا۔ 

مزیدخبریں