(24 نیوز) نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا کیخلاف ریفرنس دائر کردیا، کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد ک دیئے گئے ۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا پر سرکاری پلاٹس عبدالغنی مجید کو بیچنے میں اعجاز ہارون کی سہولت کاری کا الزام ہے۔ سلیم مانڈوی والا کیساتھ ندیم مانڈوی والا،اعجاز ہارون، عبدالغنی مجید اور مبینہ بے نامی طارق محمود بھی ملزم نامزد کئے۔اعجاز ہارون کو الاٹمنٹس کے بدلے بھاری رقوم جعلی اکائونٹس سے ملیں۔
نیب کے مطابق اعجاز ہارون نے کڈنی ہلز فلک میں پلاٹس کی بیک ڈیٹ فائلیں تیار کیں، مانڈوی والا نے پلاٹس عبدالغنی مجید کو فروخت کرنے میں اعجاز ہارون کی معاونت کی ، حصے میں ملی رقم سے سلیم مانڈوی والا نے پہلے ایک بے نامی کے نام پر پلاٹ خریدا بعد میں وہ پلاٹ بیچ کر دوسرے فرنٹ مین کے نام پر بے نامی شیئرز خریدے۔
کڈنی ہلز پلاٹس کی فروخت کے بدلے میں رقم آئی ہی جعلی اکائونٹس سے تھی، سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کو 14 کروڑ روپے جعلی اکائونٹس سے وصول ہوئے ، سلیم مانڈوی والا اور ندیم مانڈوی والا نے اسی رقم سے منگلا ویو کمپنی کے شیئرز خریدے ، شیئرز بے نامی طارق محمود کے نام پر خریدے گئے۔