(24نیوز) معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ کے غیر ملکی کرنسی بیرونِ ملک لے جانے کے معاملے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے وضاحت جاری کر دی۔
تفصیلات کے مطابق سی اے اے حکام کا کہنا ہے کہ ان کا اس معاملےسے تعلق نہیں ہے اور نہ ہی ٹک ٹاکر سے متعلق کوئی انکوائری کی جارہی ہے،یہ معاملہ کسٹمز سے متعلق ہے، کسٹمز حکام کرنسی و دیگر سمگلنگ روکنے کے پابند ہیں اس وجہ سے ہم اس معاملے میں انکوائری نہیں کر رہے۔
خیال رہے کہ حریم شاہ نے 10 جنوری کی رات کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے دوحا کے لئے سفر کیا تھا،حریم شاہ نے بھاری رقم کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ویڈیوز اپ لوڈ کیں اور ان ویڈیوز میں اعتراف کیا کہ وہ بھاری غیر ملکی کرنسی پاکستان سے برطانیہ لے کر آئی ہیں،ویڈیو میں حریم شاہ کے ہاتھوں میں غیر ملکی کرنسی کی گڈیاں دیکھی جاسکتی ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب حریم شاہ کو پیسے کی دھوم مچاتے ہوئے دیکھا گیا ہے، اس سے قبل بھی سوشل میڈیا سٹار نے ایسی ویڈیوز پوسٹ کی ہیں ،ٹک ٹاکرحریم نے انکشاف کیا کہ اس نے حال ہی میں یو کے کے لئے فلائٹ لی ہے اور اگرچہ ٹک ٹاکر بحفاظت لندن پہنچ گئی لیکن اسے ابھی معلوم ہوا کہ اتنی رقم برطانیہ کی پروازوں میں لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راہیں جُدا ۔۔بالی ووڈ کی معروف جوڑی کا بریک اپ ہو گیا
دوسری جانب ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ غیرقانونی طریقے سے کرنسی کی منتقلی منی لانڈرنگ میں آتی ہے جس کے بعد ٹک ٹاکر کے خلاف ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کردیں،ایف آئی اے حکام نے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کو خط لکھنے کافیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دلہن کا زبردست ڈانس۔۔ دیکھنے والے حیران۔۔ویڈیو وائرل