تحریک عدم اعتماد میں ناکامی پر لیگی قیادت پریشان،نوازشریف کے بار بار فون

Jan 13, 2023 | 15:50:PM
تحریک عدم اعتماد میں ناکامی پر لیگی قیادت پریشان،نوازشریف کے بار بار فون
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد میں ناکامی پر مسلم لیگ کی قیادت پریشان ،ن لیگ کے قائد نوازشریف نے وزیراعظم شہبازشریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیاہے جس دوران پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی جائزہ لیا گیاہے ۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ  کے مطابق  وزیر اعظم شہبازشریف گورنر پنجاب کو اہم ہدایات جاری کریں گے ،مارچ یا اپریل میں ممکنہ انتخابات پر ن لیگ کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیاہے ۔اس کے علاوہ وزیراعظم کا آصف زرداری سے بھی ٹیلیفونک رابطہ ہواہے جس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیاہے ۔

دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں اعتماد  کے ووٹ کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کو اس معاملے پر تین بار فون کیا۔ذرائع کے مطابق اعتماد کے ووٹ سے پہلے اور بعد میں نواز شریف نے رانا ثنا اللہ کو تین بار فون کیا۔

نواز شریف کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی قائد کا رانا ثنا اللہ کو کہنا تھا پنجاب کی پارلیمانی کمیٹی کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا، ذمہ داری لینے والوں کو کچا کام نہیں کرنا چاہیے تھا،ذرائع کے مطابق رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا پارلیمانی کمیٹی کے ارکان کی یقین دہانی پر ہم نے مؤقف تبدیل کیا، پارٹی تو اپنے مؤقف پر قائم تھی کہ اسمبلی ٹوٹنے دیں۔

ضرور پڑھیں :دیپکا کا بے شرم رنگ اورخان کی ریڈ لائن 

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب انجینئیر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ رات مجھے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری موصول ہوگئی،دو دن کے اندر اسمبلی تحلیل کا فیصلہ کرنا ہے ،جمہوری فرد کے لیے ایوان کو توڑنا مشکل کام ہے،آئین میں اسمبلی تحلیل کرنے کی شق موجود ہے،صوبائی نگران سیٹ اپ پر اپوزیشن لیڈر اور وزیر اعلیٰ کو مشاورت کرنی ہے۔


انہوں نے کہا ہے کہ مشکل یہ پیش آرہی ہے کہ 90 دن کے اندر انتخابات ہونے ہیں،90 دن کے حوالے سے دیکھا جائے تو انتخابات رمضان المبارک کے درمیان آ رہے ہیں،رمضان میں مشکل معمول ہوتاہے،ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا۔

یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیا تھا جس کے بعد گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے پرویز الٰہی کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا تھا۔