خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کا ٹرائل 1 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے ڈرامہ نگار خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کیس کی ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ ہمارے ملک میں قانون کا غلط استعمال کرنا ٹرینڈ بن چکا ہے،ایک خاتون جو خود مختار پراپرٹی کا کام کرتی ہو کو کسی بھی قسم کی حراسانی پر خاموش نہیں رہتی ، عدالت نےشریک ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزمہ کا ٹرائل ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیدیا ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بینچ نے سماعت کی، چیف جسٹس نے ملزمہ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ستمبر سے درخواست ضمانت زیرالتواء ہے ، آپ نے کافی وقت لیا ، ملزمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ دو مختلف کیسز ہیں ،اکیس سات دوہزار چوبیس کو ایف ائی آر درج ہوئی۔
وکیل صفائی نے ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا اور بتایا کہ ملزمہ پراپرٹی کا کاروبار کرتی ہے ،چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ملزمہ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہمارے ملک میں قانون کا غلط استعمال کرنا ٹرینڈ بن چکا ہے، ملزمہ یہ تسلیم کررہی ہے کہ وہ ویڈیو بنانا جانتی ہے،اتنے بڑے شہر میں اکیلی لڑکی کا رہنا اور پراپرٹی کا کام کرنا کوئی بہادر خاتون ہی ایسا کر سکتی ہے،اگر آمنہ عروج کو بلیک میل کیا جا رہا تھا تو وہ خاموش نہ رہتی، کبھی آپ کہتے ہیں کہ آمنہ شوبز سے منسلک ہے ، کیا اس نے کسی ڈرامے میں کام کیا؟ کبھی آپ کہتے ہیں کہ آمنہ عروج پروموشنل ویڈیوز بناتی ہے۔
سرکاری وکیل نے ملزمہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت میں دلائل دیتے ہوئے کہا ملزمہ آمنہ عروج خلیل الرحمنٰ قمر کو اغواء کر کے ننکانہ صاحب لیجانے تک ساتھ ساتھ رہی ،ٹرائل کورٹ میں چالان جمع اور فرد جرم عائد ہو چکی، گواہوں کے بیانات قلمبند ہو رہے ہیں، ملزمہ کا اغواء کے مقدمہ میں اہم کردار ہے، استدعا ہے کہ ملزمہ ضمانت کی درخواست خارج کی جائے،انسدادِ دہشت گردی کورٹ لاہور نے ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت خارج کردی تھی اور ملزمہ آمنہ عروج نے 10 ستمبر 2024 کو ضمانت کےلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔