آئی ایم ایف پروگرام حلوہ یا کھیر نہیں بس ڈیفالٹ سے بچ گئے،وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کندھوں پر بٹھا کر اقتدار میں لایا گیا، گزشتہ 4 سال پی ٹی آئی حکومت نے برباد کر دیئے، پچھلی حکومت نے چور ڈاکو کی گردان کے سوا کوئی کام نہیں کیا،پی ٹی آئی نے منصوبے کیلئے فنڈز فراہم نہیں کئے،انتقامی سیاست کی وجہ سے انسانی خدمت کو روکا گیا۔آئی ایم ایف پروگرام حلوہ یا کھیر نہیں، شرائط بہت کڑی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے ملتان میں زیر تعمیر نشتر ٹو ہسپتال کا دورہ کیا اور تعمیراتی کام کا جائزہ لیا، حکام کی جانب سے شہبازشریف کو منصوبے پر بریفنگ بھی دی گئی،اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے ہسپتالوں کو فنڈ جاری نہ کر کے بربادی کی، گزشتہ 4 سال شدید غفلت برتی گئی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دکھی انسانیت اس انتظار میں تھی کہ ہسپتال مکمل ہوتے، پی ٹی آئی حکومت میں انتقامی سیاست کی وجہ سے انسانی خدمت کو روکا گیا، عوامی مفادات کے منصوبوں پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نشتر ہسپتال کے عملے کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں، بتایا گیا ہے کہ مشینری کافی حد تک باہر سے آچکی ہے، ہسپتال 30 ستمبر تک تعمیر کے مراحل مکمل کرے گا، لوگ اس ہسپتال سے پوری طرح فیض یاب اور مستفید ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 21 جولائی کو سرکاری تعطیل کا اعلان
وزیراعظم نے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اور ضلعی انتظامیہ کے افسروں کو اس منصوبے کی تکمیل کے لئے دن رات کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا،شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو حمزہ شہباز کی قیادت میں مختصر مدت کے لئے پنجاب میں خدمت کا موقع ملا لیکن جو کچھ ان کے ساتھ ہوا وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے، ماضی میں ہماری حکومتیں ختم نہ کی جاتیں اور چیئرمین پی ٹی آئی کو اقتدار میں نہ لایا جاتا تو پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہوتا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ایک پارٹی کے سربراہ کی چور ڈاکو، چور ڈاکو کی گردان ختم نہیں ہوتی تھی، کھربوں روپے ان کے پاس تھے، ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھے رہے۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، پنجاب کے گورنر بلیغ الرحمان اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی بھی ہمراہ تھے۔
دوسری جانب ملتان میں بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں وزیراعظم یوتھ لون اسکیم کے تحت چیک اور لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ہمارے لئے کوئی حلوہ یا کھیر نہیں ہے ، یہ کڑی شرائط ہیں جنہیں ہم نے برداشت کیا تاکہ ملک استحکام کی طرف گامزن ہو سکے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ کل آئی ایم ایف کے بورڈ نے پاکستان کے لئے قرضے کی منظوری دے دی ہے، ہم نے ان کی سخت شرائط قبول کیں اور اس قرض کے لئے بہت زیادہ کوششیں کیں۔
وزیراعظم نے مشکل وقت میں دوست ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا تاہم انہوں نے کہاکہ کب تک ہم اس طرح گزارا کرتے رہیں گے۔ اب ہم نے شبانہ روز محنت سے ثابت کرنا ہے کہ ہم دنیامیں مانگنے کے لئے نہیں آئے بلکہ ہم دوسروں کو قرض دینے والی قوم بنیں گے۔
شہبازشریف نے کہا کہ رشوت ، سفارش اور اقربا پروری سے قومیں تباہ ہو جاتی ہیں۔ جو قومیں ماضی غلطیوں سے سبق حاصل کر کے آگے بڑھتی ہیں ان قوموں کی ترقی کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں ۔ ملک کی ترقی اور کامیابی کی کنجی ان کے ہاتھ میں ہے۔ ایک لاکھ لیپ ٹاپ کی تقسیم آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ، اگر وسائل میسر ہوں تو میں ایک لاکھ نہیں ایک کروڑ لیپ ٹاپ تقسیم کروں۔انہوں نے کہا کہ کل اسلام آباد میں انہوں نے پاکستان انڈوومنٹ فنڈ کا اجرا کیا ۔یہ پروگرام ہم نے پنجاب میں شروع کیا تھا جب میں خادم پنجاب تھا۔ اس پروگرام سے لاکھوں طلبا وطالبات کو 22 ارب روپے کے وطائف دیئے گئے۔یہ وظائف حاصل کرنے والے طلبا و طالبات میں سے کئی یورپ کی درسگاہوں میں بھی اعلیٰ تعلیم کے لئے گئے۔