مخصوص نشستیں،خان کے ساتھ ڈبل گیم،پی ٹی آئی پھنس گئی، قاضی فائزعیسیٰ کھیل گئے 

Jul 13, 2024 | 11:41:AM

Read more!

24 نیوز کے شو "دستک" میں میزبان ریحان طارق نے سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف سے سوال کیا کہ سپریم کوٹ آف پاکستان کی جانب سے مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کو دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اس حوالے سے آپ کی کیا رائے ہے ۔

اس پر جنرل اشتر اوصاف نے جواب دیا کہ جو سپریم کورٹ آف پاکستان کا فیصلہ ہے اس پر مختصر بات کروں گا کہ نہ پی ٹی آئی نے کوٹیشن فائل کی نہ پی ٹی آئی کا دعویٰ تھا اس کے باوجود ان کو نہ صرف مخصوص نشستیں دے دی گئیں بلکہ ان کو اجازت دے دی گئی کہ وہ اپنے افیڈیویٹ واپس لیں اور نئے افیڈیویٹ دائر کریں جس کے اندر وہ اپنی جماعت کو بدلنے کی بات کریں کیونکہ یہ تو واضح ہے کے پی ٹی آئی نے الیکشن کے بعد سنی اتحاد کونسل سے سیاسی وابستگی اختیار کی کیونکہ سنی اتحاد کونسل اس سے پہلے پارلیمنٹ میں نہیں تھی وہ پی ٹی آئی میں بھی شامل ہو سکتے تھے مگر انہوں نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا۔
میزبان ریحان طارق نے اس حوالے سے رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی سے سوال کیا کہ آپ کے لیے بھی نشستوں کا ملنا حیرت انگیز تھا، ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں یہ انصاف اور آئین کی بالادستی قائم ہوئی ہے ،اس پر پورے پاکستان کو خوش ہونا چاہیے کہ تمام مشکلات برداشت کرنے کے بعد آج ان کو انصاف ملا یہ پورے پاکستان کی جیت ہے،سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے حوالے سے میزبان نے سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا تھا کچھ اراکین کی جانب سے  جب جمہوری اور آئینی راستے بند نظر آرہے تھے۔ 
میزبان نے مزید تفصیلات کے لیے سوال کیا کہ ایک طرف آپ کا کہنا ہے کہ ملک میں انتخابات دوبارہ کروائے جائیں دوسری طرف آپ کا کہنا ہے کہ ہم جنگ لڑیں گے کہ ہماری اکثریت پارلیمان میں برقرار رہے تو اب کرنا کیا ہے آپ نےپارلیمان میں رہتے نشستیں لینی ہیں یا الیکشن کروانا ہے؟ اس پر اشتر اوصاف کا کہنا تھا کہ ہم دونوں کے لیے تیار ہیں اگر الیکشن بھی کروائے تو ہم تیار ہیں لیکن فیئر الیکشن ہونے چاہییں،الیکشن کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ووٹ کو عزت دی جائے مگر یہاں تو ووٹ کو عزت نہیں دی گئی،مگر آج کے فیصلے نے لوگوں کو امید دلا دی ہے، ان کا کہنا تھا کے ہم یہ بھی چاہتے ہیں کے عمران خان اوران کے علاوہ جو ہمارے اراکین پر کیسز ہیں ان کا فیصلہ بھی میرٹ پر کیا جائے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما قمرالاسلام راجہ سے بھی اس شو میں بات کی گئی ان کا کہنا تھا کے یہ ہمارے لیے حیرتوں کا پہاڑ ہے، یہ سپریم کورٹ کا ایسا فیصلہ ہے جس پر قانونی لحاظ سے بہت کچھ کہا جا سکتا ہے،ان کا کہنا تھا جو آئین کی کتاب میں قانون لکھا ہوا ہے اس کے مطابق یہ ہمارے لیے بہت عجیب معاملہ ہوا۔

مزیدخبریں