(24 نیوز )عدت نکاح کیس میں باعز بری کرنے کے عدالتی حکمنامے کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جیل سے فوری رہائی سے متعلق بحث شروع ہو گئی ہے کہ آیا وہ رہا ہونگے یا نہیں ؟۔
تفصیلات کے مطابق آج عدت نکاح کیس میں ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد افضل مجوکا نے پراسیکیوشن کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان کی رہائی کی روبکار بھی جاری کر دی ہے،اس کے علاوہ عمران خان توشہ خانہ فوجداری کیس میں بھی بری ہو چکے ہیں جبکہ وہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بھی ضمانت پر ہیں،چند ماہ قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نےآفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت عمران خان کے خلاف سائفر کیس میں سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر خصوصی عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزائیں کالعدم قرار دی تھیں،سائفر کیس میں رواں برس 30 جنوری کو بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی ،عدت نکاح کیس میں سزا کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد عمران خان اب کسی کیس میں گرفتار نہیں ہے، تاہم اب یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ انہیں جیل سے فوری رہائی ملے گی یا نہیں؟۔
یہ بھی پڑھیں ؛ عدت کیس کے فیصلے کے بعد بھی عمران خان کی رہائی ممکن نہیں، فیصل واوڈا نے وجوہات بھی بتا دیں