گورنر راج حل نہیں ۔۔ سندھ میں آرٹیکل 140 لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔ فواد چودھری

Jun 13, 2021 | 15:46:PM

(24 نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات فوادچودھری نے سندھ میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے بڑی استدعا کردی ۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آئین میں گورنرراج کی گنجائش نہیں، گورنرراج لگانا غیرجمہوری کام ہوتا ہے، سندھ میں سب سے زیادہ آرٹیکل 140اے پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔
فواد چوہدری نے الزام عائد کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ قوم پرست سیاست کررہے ہیں، وہ خود کو بینظیر اورذوالفقار بھٹو کی سیاست سے الگ کررہے ہیں، میں مراد علی شاہ اور انکی حکومت پربلاوجہ تنقیدنہیں کرناچاہتا، سندھ کو تین سالوں میں 1600 سے 1800 ارب روپے دیئے گئے، اس بجٹ میں بھی سندھ کا حصہ بڑھایا گیا ہے، ان کے پاس اتنا پیسہ آیا لیکن وہ کہاں گیا؟۔
 انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ سندھ میں آرٹیکل 140Aاپلائی کرے، اگر ہم مراد علی شاہ اینڈ کمپنی پر بیٹھے رہے تو اگلے کئی سال میں بھی کراچی اور سندھ میں ترقی نا ممکن ہے، اب سندھ پرہمارے حکمران جماعت کے ایم پی ایزکوسوچناپڑےگا۔
 فواد چودھری نے کہا کہ سندھ حکومت نے پولیس موبائلز صرف پروٹوکول کیلئے رکھی ہیں، سندھ پولیس میں جرائم سے نمٹنے کی اہلیت نہیں۔ وفاق سے بدین اور گھوٹکی کیلئے اسپیشل فنڈز لئے جاتے ہیں، لاڑکانہ میں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ صحت کا نظام تباہ ہو چکا، من پسند ٹھیکہ داروں کو ٹھیکے دے کر کب تک سندھ کو چلایا جائے گا۔ سب سے زیادہ پلی بارگین کے کیسز سندھ کے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس سال گندم، چاول اور مکئی کی ریکارڈ فصل ہوئی، موبائل ڈیٹا اور کالز پر ٹیکس کو مسترد کر دیا گیا، حکومت نے چھوٹی گاڑیوں کی قیمت میں بھی کمی کی۔
یہ بھی پڑھیں:383 ارب کے نئے ٹیکسوں سے مہنگائی بڑھے گی ۔ شاہد خاقان عباسی

مزیدخبریں