(24 نیوز) پنجاب کابینہ نے نئے مالی سال 2022-23 کے بجٹ کی منظوری دے دی، کابینہ نے تنخواہوں میں بھی 30 فیصد اضافے کی منظوری دی۔
وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا، جس میں پنجاب کابینہ نے نئے مالی سال 2022-23 کے بجٹ کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے 3 کھرب 29 ارب کے ضمنی بجٹ کی منظوری دی۔ پنجاب کابینہ نے پنشن میں 15 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔ کابینہ اجلاس میں وفاق کے بجٹ کی طرز 5 فیصد پینشن بھی منظور کی گئی۔ پنجاب کے پینشنرز کو پینشن 15 فیصد اضافے کیساتھ ملے گی۔ اپریل سے جون کی پینشن بطور ائیریر پنشنرز کو ملے گی۔ مالیاتی، نظرثانی شدہ تخمینہ جات کی بھی منظوری دے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:عوام کو ریلیف ملے گا یا نہیں ؟ پنجاب کا بجٹ آج پیش کیا جائیگا
دوسری جانب آئندہ مالی سال کا ترقیاتی بجٹ 685 ارب مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ جاری منصوبوں کیلئے 3 کھرب، نئے منصوبوں کیلئے ایک کھرب 15 ارب، غیر ملکی بینکوں کی مدد سے 65 ارب کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز دی گئی۔ سپیشل پروگرام کے نام سے ایک کھرب 95 کروڑ کا فنڈ مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں کیلئے 45 ارب کی تجویز ہے۔ آئندہ سال چار ہزار 9سو91 منصوبہ جات مکمل کیے جائیں گے۔ پنجاب حکومت ایک ہزار 133 نئے منصوبے شروع کرے گی۔ سوشل سیکٹر کیلئے 272 ارب، ایجوکیشن سیکٹر کیلئے 63 ارب، صحت کیلئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 175 ارب، سڑکوں کیلئے 78 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی۔
اسی طرح انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کیلئے 164 ارب روپے، پی کے ایل آئی میں نرسنگ سکول بنانے کیلئے 2 ارب 14 کروڑ، روزگار سکیم کیلئے 7 ارب، لیپ ٹاپ کی فراہمی کیلئے ڈیڑھ ارب، جیل کے قیدیوں کی فلاح کیلئے ایک ارب، ڈیجٹیل پنجاب کیلئے پانچ ارب، وزیراعلیٰ خصوصی پروگرام کی مد میں 4 ارب، سافٹ اینڈ گرین گراؤنڈ کیلئے 5 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
صحت کارڈ کیلئے 125ارب، پائیدار ترقی کے اہداف کیلئے 58 ارب، جنوبی پنجاب کیلئے 31 اعشاریہ 5 ارب، سڑکوں کی بحالی کیلئے 35ارب، واٹرسپلائی سکیموں کو سولرپرمنتقل کرنے کیلئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔