ہالی ووڈ کی 15 بہترین فلمیں جو آج تک توجہ کا مرکز ہیں

Jun 13, 2022 | 16:24:PM
ہالی ووڈ کی 15 بہترین فلمیں جو آج تک توجہ کا مرکز ہیں
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: google file photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ایک اچھی فلم وہ ہوتی ہے جس کی کہانی لوگوں کے ذہن سے محو نہ ہوسکے بلکہ کئی برس بعد بھی سوالات کے جواب ڈھونڈنے پر مجبور کردے۔

اور ایسی فلموں کی کمی نہیں جن کی کہانی اتنی پیچیدہ ہوتی ہے جو لوگ ایک بار دیکھ کر سمجھ نہیں پاتے اور بار بار دیکھنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔

تو کیا کبھی آپ کے ساتھ ایسا ہوا کہ کسی فلم کو دیکھنے کے بعد اس کی کہانی سمجھنے کے لیے گوگل یا کسی اور انٹرنیٹ سرچ انجن کا رخ کرنا پڑا ہو؟

اگر ہاں تو آپ تنہا نہیں، ہر مہینے ہزاروں افراد ایسا کرتے ہیں۔

ایک رپورٹ میں ایسی فلموں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ جن کی کہانی یا اختتام کو سمجھنے کے لیے ہر مہینے ہزاروں صارفین انٹرنیٹ سے مدد حاصل کرتے ہیں۔

رپورٹ میں ایسی 15 فلموں کے بارے میں بتایا گیا جن کے نام کے ساتھ وضاحت (explained) لکھ کر انٹرنیٹ پر سرچ کیا جاتا ہے۔

15۔ 2001 : اے اسپیس اوڈیسی

معروف ڈائریکٹر اسٹینلے کیوبرک کی 1968 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کو ہر دور کی بہترین فلموں میں سے ایک مانا جاتا ہے اور اس کی کہانی کو سمجھنے کے اب بھی ہر ماہ اوسطاً 4200 سرچز کی جاتی ہیں۔

14۔ انسیپشن

ڈائریکٹر کرسٹوفر نولان کی 2010 کی اس فلم کے بارے میں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں کہ اس کی کہانی کتنی پیچیدہ ہے، لوگوں کے خوابوں سے خیالات چرانے والے باکمال چوروں کی اس فلم کے پلاٹ کو سمجھنے کے ہر ماہ 4500 سرچز کی جاتی ہیں۔

13۔ میمنٹو

کرسٹوفر نولان کی یہ فلم 2000 میں ریلیز ہوئی تھی جس کی کہانی کو سمجھنے کے لیے ہر ماہ 4500 سرچز ہوتی ہیں۔

12۔ دی میٹرکس

1999 کی اس پیچیدہ سائنس فکشن فلم کو سمجھنے کے لیے ہر ماہ 5200 سرچز کی جاتی ہیں۔

11۔ پری ڈیسٹینیشن

ٹائم ٹریول کے گرد گھومنے والی یہ فلم 2014 میں ریلیز ہوئی تھی جس کے بارے میں ہر ماہ 5900 سرچز کی جاتی ہیں۔

10۔ فائٹ کلب

ڈائریکٹر ڈیوڈ فنچر کو ایسی فلموں کے لیے جانا جاتا ہے جن کی کہانی ذہنوں کو گھما دیتی ہے اور 1999 کی فلم فائٹ کلب بھی ان میں شامل ہے جس کی کہانی کو سمجھنے کے لیے ہر ماہ 5900 بار سرچ کیا جاتا ہے۔

09۔ ارائیول

ڈائریکٹر ڈینس ولینیو  کی 2016 کی یہ سائنس فکشن فلم ہر ماہ 6 ہزار افراد کو سرچ کرنے پر مجبور کرتی ہے۔

08 ۔ دی شائننگ

1980 کی اس ہارر فلم کی کہانی 4 دہائیوں بعد بھی بیشتر افراد کو سمجھ نہیں آتی اور ہر ماہ 6300 انٹرنیٹ سرچز کی جاتی ہیں۔

07 ۔ نوکٹرنل اینیملز

یہ فلم 2016 میں ریلیز ہوئی تھی اور اس تھرلر فلم کی کہانی بھی بہت پیچیدہ ہے اور اسی وجہ سے اسے سمجھنے کے لیے ہر ماہ 6600 سرچز کی جاتی ہیں۔

06۔ انٹر سٹیلر

کرسٹوفر نولان کی یہ فلم 2014 میں ریلیز ہوئی اور اس کی ذہن گھما دینےو الی کہانی کو سمجھنے کے لیے اب بھی ہر ماہ 7100 بار سرچ کیا جاتا ہے۔

05 ۔ مولہولینڈ ڈرائیو

یہ فلم 2001 میں ریلیز ہوئی اور اسے ڈیوڈ لنچ نے ڈائریکٹ کیا تھا، اسے 21 ویں صدی کی بہترین فلموں میں سے ایک مانا جاتا ہے اور ذہن کو الجھا دینے والی کہانی کو سمجھنے کے لیے ہر ماہ 9700 سرچز کی جاتی ہیں۔

04 ۔ ڈونی ڈارکو

یہ فلم بھی 2001 میں ریلیز ہوئی تھی اور اس کی کہانی کی وضاحت کے لیے ہر ماہ 18 ہزار سرچز ہوتی ہیں۔

03 ۔ شٹر آئی لینڈ

ڈائریکٹر مارٹین اسکورسیز کی یہ سائیکلوجیکل تھرلر فلم 2010 میں ریلیز ہوئی تھی اور اس کی پیچیدہ کہانی ہر ماہ ہزاروں افراد کے ذہن الجھا دیتی ہے، جس کے باعث اسے سمجھنے کے لیے ہر مہینے 31 ہزار بار سرچ کیا جاتا ہے۔

02 ۔ آئی ایم تھنکنگ آف اینڈنگ تھنگز

2020 میں یہ فلم نیٹ فلیکس پر ریلیز ہوئی جو تھرلر/ ہارر پلاٹ پر مبنی تھی، جس کے بارے میں ہر ماہ 50 ہزار سرچز کی جاتی ہیں۔

01 ۔ ٹینیٹ

کرسٹوفر نولان کی ایک اور فلم جو 2020 میں ریلیز ہوئی تھی، جس کی کہانی کے کردار وقت میں ریوائنڈ اور فاسٹ فارورڈ ہوتے ہوئے اپنے مشن مکمل کررہے ہوتے ہیں۔

درحقیقت پورا پلاٹ ہی ٹائم انورژن (وقت کا بہاؤ الٹا چلا دینا) کے گرد گھومتا ہے، یعنی فلم کا پہلا نصف حصہ دوسرے حصے میں ریورس ہوکر دکھایا گیا ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کے ذہن الجھن کا شکار ہوجاتے ہیں، اسی لیے ہر ماہ اسے سمجھنے کے لیے 70 ہزار سرچز کی جاتی ہیں۔