گستاخانہ بیان پر احتجاج ۔۔مود ی سرکار کی مسلمانوں پر مظالم کی انتہا

Jun 13, 2022 | 19:07:PM

(24نیوز)انتہاپسند بھارتی حکمرانوں کی فرعونیت آخری حدوں کو چھونے لگی۔ بی جے پی عہدیداروں کے گستاخانہ بیان پراحتجاج کرنےوالے مسلمانوں پرمظالم کی انتہا کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق مودی سرکار نے گستاخانہ بیان پر احتجاج کرنیوالے مسلمانوں پر پرتشدد احتجاج کا الزام لگا کر کئی مسلمانوں کے گھرغیرقانونی طور پرمسماراور سینکڑوں کومسلمانوں کو گرفتار کرلیا ریاستی جبر کی زد میں آنے والوں میں الہ آباد کی اسٹوڈنٹ لیڈر آفرین فاطمہ اور ان کا خاندان بھی شامل ہے جن کا گھر اترپردیش کی یوگی حکومت نے گزشتہ روز ”بلڈوز“ کردیا ۔آفرین اور ان کے والد جاوید محمد پر توہین آمیزبیانات کیخلاف احتجاج کرانے اور اس میں شرکت کا الزام لگا یا گیا ہے ۔
 واضح رہے کہ اتر پردیش میں مودی کے دست راست یوگی حکومت کی ریاستی دہشتگردی کیخلاف کیرالہ میں احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ پولیس نے مظاہرین پر بدترین لاٹھی چارج کیا، جبکہ طلبا رہنما عائشہ رینا کو گھسیٹتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئی،ادھر مسلمانوں کے گھر گرانے کیخلاف دہلی کی جواہر لعل یونیورسٹی میں بھی احتجاج ہوا۔ دوسری جانب آفرین فاطمہ اور 30 گھنٹے تک اپنی والدہ کے ہمراہ پولیس حراست میں رہنے والی ان کی بہن نے ریاستی جبر کے سامنے گھٹنے نہ ٹیکنے کا عزم ظاہر کیا ہے ،آفرین کے والد نے اپنے وکلا کے ذریعے گھر کی مسماری کیخلاف عدالت میں پٹیشن دائر کردی ہے۔بھارتی حکمرانوں کے انتہاپسندانہ، اسلام دشمن اقدامات پر نام نہاد عدالتیں تاحال خاموش ہیں۔بی جے پی عہدیداروں کی گستاخی کیخلاف بھارت بھر میں مظاہروں کے دوران پولیس اب تک متعدد مسلمانوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کرچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ضمنی الیکشن ، تحریک انصاف نے بھی امیدوار میدان میں اتار دیئے

مزیدخبریں