(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری پرویز الٰہی کا ایڈیشنل سیشن جج کا دوبارہ جسمانی ریمانڈ کا حکم معطل کردیا۔ عدالت نے اینٹی کرپشن، تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔
جسٹس محمد وحید خان نے چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کی۔
یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے الزام میں سابق وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے دوبارہ جسمانی ریمانڈ کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ چودھری پرویز الٰہی کی درخواست میں ایڈیشنل سیشن جج، اینٹی کرپشن تفتیشی اور جوڈیشل مجسٹریٹ کو فریق بنایا گیا تھا۔
چودھری پرویز الٰہی کے وکیل کا کہنا تھا کہ 4 جون کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے چودھری پرویز الٰہی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ 12جون کو ایڈیشنل سیشن جج نے اینٹی کرپشن کی درخواست بلاجواز منظور کر کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ لینے کاحکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: پنجاب انتخابات اور ریویو آف ججمنٹ اینڈ آرڈر ایکٹ سے متعلق کیس کی سماعت جاری
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے قانون اور انصاف کے طریقہ کار کو پس پشت ڈال کر جسمانی ریمانڈ دینے کا حکم دیا۔ تفتیشی افسر اس مقدمہ میں متاثرہ فریق نہیں اس کے باوجود ایڈیشنل سیشن جج نے جوڈیشل ریمانڈ کے خلاف درخواست منظور کی۔
ان کے وکیل نے بتایا کہ چودھری پرویز الٰہی کے خلاف مقدمات دو برس کی تاخیر سے درج کر کے گرفتاری ڈالی گئی ہے۔