( امانت گشکوری) سپریم کورٹ میں پنجاب انتخابات اور ریویو آف ججمنٹ اینڈ آرڈر ایکٹ سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ سماعت کر رہا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر بنچ کا حصہ ہیں۔
دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ریویو ایکٹ سے متعلق درخواستیں پہلے سنیں گے، ہم پہلے ریویو ایکٹ سنیں گے اس کے مطابق پھر الیکشن کیس دیکھیں گے۔ جس پر وکیل تحریک انصاف علی ظفر نے کہا کہ ہم نے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ سے متعلق متفرق درخواست دی ہے اسے بھی سنا جائے، درخواست گزاروں نے ریویو آف ججمنٹ اینڈ آرڈر ایکٹ پر حکم امتناع کی استدعا کی جس کو سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: توڑ پھوڑ اور املاک کو تقصان پہنچانے کا معاملہ، تحریک لبیک کے 36 کارکنان بری
چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ کیس سنے بغیر مفروضوں کے بنیاد پر کیسے حکم امتناع دے دیں؟ ایکٹ سے متعلق تمام حقائق دیکھ کر پھر نظرثانی کیس کو آگے بڑھائیں گے۔
وکیل الیکشن کمیشن وکیل سجیل سواتی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی نظرثانی زیر التوا ہے، قانون بدلنے کے بعد نظرثانی کے رولز بدل گئے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ ہم پہلے ریویو ایکٹ سنیں گے اس کے مطابق پھر الیکشن کیس دیکھیں گے۔
وکیل پی ٹی آئی علی ظفر نے استدعا کی کہ ہم نے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ سے متعلق متفرق درخواست دی اسے بھی سنا جائے، درخواست گزاروں نے ریویو آف ججمنٹ اینڈ آرڈر ایکٹ پر حکم امتناع کی استدعا کری۔ لیکن سپریم کورٹ نے ریویو آف ججمنٹ اینڈ آرڈر ایکٹ پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیس سنے بغیر مفروضات کے بنیاد پر کیسے حکم امتناع دے دیں؟ وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ میں نظرثانی کے بعد اپیل کا حق نہیں دیا جاسکتا، اس کیس کو بھی پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیساتھ سنا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیل سےمتعلق کیس پر فیصلہ محفوظ
دوسری جانب وکیل الیکشن کمیشن نے مؤقف اپنایا کہ نئے قانون کے تحت تین رکنی بنچ نظرثانی درخواست نہیں سن سکتا، پنجاب الیکشن کا معاملہ ریو آف ججمنٹ کیس کا فیصلہ ہونے تک زیر التواء رکھا جائے، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی کی استدعا منظور کرلی۔
چیف جسٹس پاکستان نے مزید ریمارکس دیئے کہ ایکٹ سے متعلق تمام حقائق دیکھ کر پھر نظرثانی کیس کو آگے بڑھائیں گے۔