(محمد عمران) اٹک شہر میں قدیم اور جدید چیزوں کے اشتراک سے چلنے والے کولہو سے نکالا گیا تیل قدرتی لذت اور غذائیت میں اپنی مثال آپ ہے۔ جدید گھانی میں جانوروں کی جگہ بجلی کی موٹروں نے لے لی ہے۔
زمانہ قدیم میں سرسوں یادیگر اجناس سے تیل نکالنے کے لیے کولہو کو بیل یا اونٹ کی مدد سے چلایا جاتا تھا لیکن اب کولہو چلانے کے لیے بجلی کی موٹریں استعمال ہوتی ہیں۔ اٹک میں تیل نکالنے کیلئے استعمال ہونے والی جدید گھانی قدیم گھانی سے مماثلت رکھتی ہے۔
جدید گھانی میں بھی لکڑی کا کولہو استعمال ہوتا ہے جسے مقامی زبان میں لٹھ کہا جاتا ہے۔ تیل نکالنے کے لیے بیج کو لکڑی کی گھانی میں ڈال کر جانوروں کی جگہ موٹر سے چلایا جاتا ہے۔ تیل نکلنے کے بعد بچ جانے والا مواد پھوگ یا کھل کہلاتا ہے جو جانوروں کی خوراک میں کام آتا ہے۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈا پور کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں انکوائری کا حکم
گھانی مالک کا کہنا ہے اٹک میں گھانی کی مرمت کیلئے ایک عمر رسیدہ کاریگر ہے۔ کاریگر نہ ہونے کی وجہ سے مستقبل میں یہ کام جاری رکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔
حکومت اگر اس قسم کی چھوٹی صنعتوں کے لیے آسان شرائط پر قرضے فراہم کرے اور تربیت یافتہ کاریگر موجود ہوں تو اس سے کافی حد تک بے روزگاری میں کمی ہو سکتی ہے۔