سمندری طوفان ’’بائپر جوائے ‘‘کی آمد کے پیش نظر حکومتی اقدامات جاری

Jun 13, 2023 | 18:10:PM
سمندری طوفان ’’بائپر جوائے ‘‘کی آمد کے پیش نظر حکومتی اقدامات جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز )سمندری طوفان ’’بائپر جوائے‘‘ اب کراچی سے 470 کلومیٹر کی دوری پر ہے، جبکہ شہر قائد  کو تیز اور گرد آلود ہواوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ 

سمندری طوفان کی کراچی کی طرف تیز ترین پیش قدمی کے باعث حکومت کی جانب سے  اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ محکمہ موسمیات نے آج سے ساحلی علاقوں میں بارشوں کی توقع ہے، جہاں سے لوگوں کے انخلا کا عمل بھی جاری ہے،محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری تازہ ایڈوائزری کے مطابق یہ طوفان کراچی سے 470 کلومیٹر دور، ٹھٹہ سے 460کلومیٹر اور اورماڑہ سے 570 کلومیٹر دور موجود ہے۔

پاک فوج  عوامی خدمت میں پیش پیش 

سمندری طوفان بائپرجوائے کے پیشِ نظر پاک فوج کی امدادی کاروائیاں جاری ہیں، سجاول کے علاقے خروچن میں سڑک سمندری لہروں کی نظر ہو گئی، پاک فوج کے امدادی دستوں کا کشتیوں کے ذریعے مقامی آبادی کی منتقلی کا عمل جاری ہے، گھاروچن اور کیٹی بندر میں بھی مقامی آبادی کی پناہ گزین کیمپوں میں منتقلی کا عمل جاری ہے، مقامی آبادی  نے پاک فوج  کی جانب سے امداد پر اظہار تشکر کیا ۔

بائپر جوائے اور کراچی انتظامیہ 

 سمندری طوفان بائپر جوائے  کی مسلسل پیش قدمی کے باعث کراچی انتظامیہ متحرک  ہو چکی، کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے  کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا ، محکمہ موسمیات کے مطابق سمندر میں بارش شروع ہو چکی ہے ،کراچی میں 15،16 اور 17جون کو تیز ہواوں کے ساتھ تیز  بارش کا امکان ہے، ایک  سو ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے  ہوائیں 40سے 60کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ 1299 کو فعال کردیا گیاہے شہری امداد کے لیے کسی بھی وقت رابطہ کر سکتے ہیں ۔

سمندری طوفان سے قبل بارش کی پیشگوئی 

کراچی میں محکمہ موسمیات کیجانب سے سائیکلون بائپرجوائے کے پیش نظر ممکنہ شدید بارشوں کی پیشنگوئی کے بعد ایڈشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کی کراچی پولیس کیلئے اہم ہدایات جاری کر دیں، پولیس چیف نے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے زونل ڈی آئی جیز و ضلعی ایس ایس پیز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، پولیس افسران کی چھٹیوں کو منسوخ کرتے ہوئے بارشوں کے دوران تمام فیلڈ کمانڈرز کو اپنے علاقوں میں موجود رہنے کے احکامات جاری۔

کراچی پولیس کے آپریشن اور ٹریفک میں تعینات افسران و اہلکاروں کو اپنے جائے تعیناتی والے علاقوں میں موجود رہنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہیں، ساحل سمندر پر دفعہ 144 کے نفاذ پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایات،پولیس کو کمشنر کراچی، ایس بی سی اے اور متعلقہ اداروں سے رابطے میں رہنے اور ایمرجینسی کی صورت میں ملکر کام کرنے کی ہدایات جاری کیں ، کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے محکموں سے بھی رابطے یقینی بنائے جانے کے احکامات جاری۔ 

ٹریفک پولیس بارش کے دوران اور بعد میں ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے،شہر میں تعینات تمام ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اور ٹریفک کے ایس اوز اپنے اسٹاف کے ہمراہ سڑکوں پر موجود رہیں گے،سپیشل سکیورٹی یونٹ کا رین ایمرجنسی یونٹ کو بھی ممکنہ اربن فلڈنگ کی صورت حال سے نبزد آزما ہونے اور عوام کی مدد کیلئے ہمہ وقت تیار رہنے کی ہدایات۔

گشت پر مامور پولیس کی گاڑیوں کو ضروری اوزار، ٹیوب اور بارش میں پھنسی گاڑیوں کو نکالنے میں استعمال ہونے والے آلات/اشیاء سے لیس کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی نے پولیس کو شہری انتظامیہ کیساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کی ہے تاکہ بروقت عوام کی مدد کو یقینی بنایا جاسکے،عوام سے گزارش ہے کہ بجلی کی تاروں، کھمبوں، درختوں اور سائن بورڈز سے دور رہیں،عوام کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں پولیس مددگار 15 اور ٹریفک معلومات و راہنمائی کیلئے 1915 پر فوری رابطہ کریں۔

ماہی گیروں سے درخواست ہیکہ کھلے سمندر میں ناجائیں اور احتیاطی تدابیر استعمال کریں جبکہ عوام تیز بارش میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں ، کراچی پولیس تمام میسر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے عوام کا تحفظ اور خدمت یقینی بنائے۔

 سمندری طوفان اور ممکنہ طوفانی بارش کے پیش نظرفائر بریگیڈ میں ایمر جنسی نافذ

سمندری طوفان اور ممکنہ طوفانی بارشوں کے پیش نظر  فائربریگیڈ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ، فائربریگیڈ کا عملہ کو الرٹ اور فائر ٹینڈرز کو تیار حالت میں رکھنے کی ہدایت ہے،سینٹرل فائر اسٹیشن میں اسپیڈ بوٹس کی سروس مکمل لائف گارڈز کو بھی طلب کرلیا گیا،کراچی فائر بریگیڈ کے تمام اسنارکل، فائر ٹنیڈرز، بائوزرز (پانی کے ٹینکر) اور دیگر سامان اہلکاروں ایمرجنسی صورتحال کے لیے تیار ہیں، فائر بریگیڈ کے زیر انتظام ادارے اربن سرچ اینڈ ریسکیو (USAR) کو بھی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

 تربیت یافتہ عملہ ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کے آلات اور انسانی بو محسوس کرنے والے تربیت یافتہ کتوں اور دیگر وسائل کے ساتھ الرٹ ہے،ریسکیو آپریشن کے 40 لائف گارڈذ دو اسپیڈ بوٹس کسی بھی ہنگامی صورتحال کے ہائی الرٹ ہیں ،شہر بھر کے 24 فائر اسٹیشن میں بھی 25 فائرٹینڈرز میں ریڈی پوزیشن میں موجود ہیں ،فائربریگیڈ میں ایمرجنسی فافذ کرکے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ہیں ۔

 دوسری جانب وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ بائپرجوائے کا خطرہ ایک حقیقیت ہے، لوگوں کو چاہیے کہ گھبرائیں نہیں لیکن ساحلی علاقوں کے حوالے سے پی ڈی ایم اے سندھ اور پی ڈی ایم اے بلوچستان کی ایڈوائزری کو سنجیدہ لیں۔ بلوچستان کی جانب سے اب تک اس طوفان کی شدت میں کمی آئی ہے، اس کی شدت میں تبدیلی آرہی ہے لیکن احتیاط بہت ضروری ہے، کراچی میں بارشوں کی شدت کے پیشِ نظر اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، ساحلی علاقوں سے احتیاطاً انخلا کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔شیری رحمٰن نے سمندری طوفان کے پیش نظر شہریوں سے احتیاطی تدابیر سختی سے اپنانے کی اپیل کی ہے۔

صوبائی وزیر بلدیات نے محکمہ بلدیات میں سمندری طوفان بپرجوائے کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ 

صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمہ بلدیات میں سمندری طوفان بپرجوائے کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ، کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے)، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز (ڈی ایم سیز) اور کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے افسران و عملہ کی ایمرجنسی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں, شہر سے بل بورڈز اور پینلز کو ہٹانے کا کام جاری ہے۔ 

 صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) اور کنٹونمنٹ بورڈز کے زیر انتظام علاقوں سے بھی بل بورڈز ہٹانے کا کام جاری ہے,پیڈسٹرین برجز اور فلائی اوورز پر لگے پینلز کو بھی ہٹانے کی خصوصی ہدایات دی ہیں,ڈی ایم سیز اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کا عملہ سیوریج کے نظام کو رواں رکھنے کے لیے انتظامات کر رہا ہے ,برساتی نالوں کی صفائی کا عمل بھی جاری ہے .انہوں نے کہا کہ شہر کی حساس  چوکنک پوائنٹس کو کلیئر کیا جا رہا ہے ، شہر کے مختلف مقامات پر ڈی واٹرنگ پمپ نصب کر دیئے گئے ہیں ،بائپر جوائے کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ حکومت کی پوری انتظامیہ الرٹ رہنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

سید ناصر حسین شاہ کا کہناتھا کہ  وزیر اعلیٰ سندھ نے آج خود شہر کا دورہ کر کے مختلف علاقوں سے بل بورڈز ہٹانے کا جائزہ لیا ہے ، شہری احتیاط کریں اور جمعرات اور جمع کے روز گھروں سے غیر ضروری طور پر نہ نکلیں،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کراچی انتظامیہ نے شہر کی مخدوش عمارتوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا کام شروع کر دیا ہے،مخدوش عمارتوں کے مکین انتظامیہ سے تعاون کریں۔

خبر میں مزید تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں ، باخبر رہیں