(ویب ڈیسک) ایکواڈور میں ایک ضعیف خاتون مردہ قرار دیے جانے کے دو دن بعد آخری رسومات کے وقت اپنے تابوت میں زندہ پائی گئیں، جن کا ہسپتال میں علاج جاری ہے، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی ’موت‘ کی تصدیق کی تھی۔
ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں 76 سالہ بیلا مونٹویا کو ایک کھلے تابوت میں سانس لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ دو لوگ ان کی مدد کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔
خاتون کے بیٹے گلبرٹ بالبران نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اپنی آخری رسومات کے موقعے پر اپنے بائیں ہاتھ سے ’تابوت کو مار رہی تھی۔‘
ساحلی قصبے باباہویو میں واقع مارٹن ایکزا پبلک ہسپتال کی جانب سے خاتون بیلا مونٹویا کو جمعے (9 جون) کو مردہ قرار دینے کے بعد ان کے بیٹے بالبران کو تدفین کے انتظامات کیلئے عطیات کا بندوبست کرنا پڑا تھا۔
ایکواڈور کے میڈیا نے اس غیر معمولی واقعے کو کوریج دی اور خاتون کے ’دوبارہ جی اٹھنے‘ کا جشن منایا گیا۔
وزارت نے کہا کہ اس نے واقعے کی تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی قائم کی ہے اور وہ مونٹویا کی دیکھ بھال کی نگرانی کرے گی۔