سیاسی پناہ لینے والوں سے متعلق نئی پالیسی اندرونی معاملہ ہے، ہدایات قبول نہیں کریں گے، پاکستان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) ترجمان دفتر خارجہ ممتاززہرا بلوچ نے کہا ہے کہ اُردن میں ہونیوالی ڈی ایٹ کانفرنس میں پاکستان نے غزہ میں جاری بربریت کی مذمت کی ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ باہر ملکوں میں سیاسی پناہ لینے والے شہریوں نے خود پاکستانی شہریت ترک کی ہے، اس حوالے سے نئی پالیسی ہمارا اندرونی معاملہ ہے، اس بارے میں کسی ملک کی ہدایات قبول نہیں کرے گا۔
ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز بلند کی ہے، ڈپٹی وزیراعظم نے غزہ میں ان کنڈیشنل سیز فائر کا مطالبہ کیا ہے، غزہ سے اسرائیلی فورسز کو فوری واپس بھیجنے کا مطالبہ ہے،بیان میں کہا گیا کہ فلسطین پر یو این کی انکوائری رپورٹ سامنے آئی ہے، رپورٹ میں نہتے فلسطینیوں کے قتل کے حوالے سے حیراں کن انکشافات کئے گئے ہیں، اب وقت ہے کہ غزہ میں ہونے والے مظالم کو روکا جائے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ 11 جون 1991 بھارت نے 32 کشمیریوں کو ںے دردی سے قتل کر دیا تھا، آج تک وہ کشمیری انصاف کے منتظر ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان خطوط کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا، ہندوستانی میڈیا ہمیشہ سے قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ کرتا ہے،ترجمان نے کہا کہ بیرونی ممالک میں سیاسی پناہ لینے والے افراد پر پاسپورٹ کی پابندی کے بارے میں ترجمان دفتر خارجہ کوئی ردعمل نہیں دے گا۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ باہر ملکوں میں سیاسی پناہ لینے والے شہریوں نے خود پاکستانی شہریت ترک کی ہے، اس حوالے سے پاکستان کی نئی پالیسی ہمارا اندرونی معاملہ ہے، پاکستان اس حوالے سے کسی ملک کی ہدایات قبول نہیں کرے گا،انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے قوانین کے مطابق ان کیسز کا فیصلہ کرے گا، پاکستانی امریکن خدیجہ شاہ کا کیس اس وقت عدالت میں زیر سماعت ہے، پاکستان اپنے قوانین کے مطابق اس کیس کا فیصلہ کرے گا۔