(24نیوز)اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گری کی عدالت نے خاور مانیکا تشدد کیس میں پی ٹی آئی کے وکلاءکی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی کے وکلاء کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ان کی عبوری ضمانتوں میں 15 جون تک توسیع کر دی۔
دورانِ سماعت مقدمے میں نامزد عثمان ریاض گل ایڈووکیٹ اور دیگر پی ٹی آئی کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔
عثمان گل کے وکیل عادل عزیز قاضی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جو بندہ کمرۂ عدالت میں موجود تھا اس کا رول الگ ہے اور جو باہر تھا، اس کا الگ ہے، صرف ایک شخص کمرۂ عدالت کے باہر ہے، ویڈیو موجود ہے،عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کا کہنا ہے کہ صرف ایک بندہ تھا اور وہ بھی خالی ہاتھ تھا؟
سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کیا پتہ تھا کہ وکالت کرتے کرتے اپنی ضمانتیں کرانی پڑیں گی، عثمان گل ہمیشہ سے احسن طریقے سے اپنے فرائض سر انجام دیتے رہے، ہمارے وکلاء نے ہمیشہ عدالت کے ڈیکورم کا خیال رکھا بہت کچھ برداشت کیا۔
جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ فتح اللّٰہ کون ہے جو الجھا تھا؟ اگر تفتیشی افسر نالائق ہو اور پورا سال ثبوت اکٹھے نہ کر سکے تو کیا میں التواء دیتا رہوں گا؟
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 15 جون تک ملتوی کر دی۔