ناراضگی دور کرنے کی کوششیں،مسلم لیگ ن اور پی پی مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(روزینہ علی)پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن مذاکرات کا دوسرا دور،مسلم لیگ ن کی پیپلزپارٹی کی ناراضگی دور کرنے کی کوششیں جاری۔
مذاکرات میں مسلم لیگ ن کی جانب سے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، اسپیکر ایاز صادق اور رانا ثناء اللہ جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، نوید قمر اور شیری رحمان شامل ہیں۔
مسلم لیگ ن اور پی پی مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،چیئرمین سینیٹ کے چیمبر میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن وفد کی ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے ن لیگ کے ساتھ کئے گئے معاہدے کی کتاب کھول دی ، پیپلز پارٹی نے شکوہ کیا کہ حکومت کا حصہ بننے والے معاہدے پر ن لیگ عمل نہیں کر رہی۔
ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق پنجاب میں پی پی کو درپیش مسائل سرفہرست ،ن لیگ مفاہمتی معاہدے پر عملدرآمد میں غیر سنجیدہ ہے ، پیپلزپارٹی نے مطالبہ کیا کہ ن لیگ مفاہمتی معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔
پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں انتظامی افسران کی تقرریوں، ترقیاتی منصوبوں میں پی پی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ،حالیہ بجٹ پر بھی پی پی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ،بجٹ تجاویز میں پیپلز پارٹی کو منسوب کرنا، بلاول بھٹو کو اعتماد میں لینے کی افواہوں پر بھی پیپلز پارٹی کے تحفظات کا اظہار کیا،مذاکرات کے دوران پیپلز پارٹی کو منانے کیلئے ن لیگ کی اعلیٰ قیادت سے دوران مذاکرات رابطے جاری ہیں۔
علاوہ ازیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہوا،چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن کی سٹنگ میں بات مکمل نہیں ہوتی،کچھ مسائل وزیراعظم اور کچھ وزیر اعلیٰ سے متعلق ہیں،ہم اسٹریٹجی بنائیں گے،ہمارے جو تحریری معاہدے ہوئے ان پر عملدرآمد ہونا چاہیے،ہم کہہ رہے ہیں جو بجٹ بن رہا ہے اس پر ہماری بھی رائے لی جائے،ہمیں پنجاب میں اسپیس چاہیے۔