(24نیوز)اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ ماہی گیر سمندر میں جنگجوؤں کی راکٹ فائرنگ مشق کا نشانہ بنے، اسرائیل نے ماہی گیروں کی ہلاکت کی ذمہ داری فلسطینی جنگجوؤں پر عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین میں غزہ کی پٹی کے ساحل پر بارود سے بھرا اسرائیلی ڈرون دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 3 ماہی گیر جاں بحق ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی غزہ کی پٹی میں مچھلی کا شکار کرنے والی کشتی دھماکے سے پھٹ گئی، کشتی تباہ ہونے سے 3 ماہی گیر جاں بحق ہوگئے۔
اس حوالے سے غزہ کی وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البوزوم کا کہنا تھا کہ تینوں ماہی گیر اسرائیلی ڈرون کے پھٹنے سے جاں بحق ہوئے۔ کشتی کی باقیات اور مچھلی پکڑنے کے جال سے اسرائیلی ڈرون کے ٹکڑے ملے ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کی خاتون ترجمان نے حملے میں اسرائیل کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ماہی گیروں کی کشتی فلسطینی جنگجو کی سمندر میں راکٹ فائرنگ کی مشق کا نشانہ بنی۔
واضح رہے کہ دھماکے سے پھٹنے والا ڈرون دراصل غزہ پر فروری کے آخری ہفتے میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملے کے دوران پھٹنے سے بچ گیا تھا اور ساحلی ریت میں دب گیا اور کل جب ماہی گیر شکار کر رہے تھے تو ڈرون پھٹ گیا۔