اگر جسم میں یہ علا ما ت ہیں تو آپ گردوں کے مریض ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) دنیا بھر میں 8 سے 10 فیصد بالغ افراد کو زندگی میں گردوں کے نقصان کا سامنا ہوتا ہے اور ہر سال لاکھوں اموات اس کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔
تفصیلا ت کے مطا بق جب کسی فرد میں گردوں کے دائمی امراض نمودار ہوتے ہیں تو گردوں کے افعال آنے والے مہینوں یا برسوں میں سست ہوجاتے ہیں۔یاد رہے کہ گردے خون میں موجود اضافی سیال اور کچرے کو فلٹر کرتے ہیں اور جب وہ ایسا نہیں کرپاتے تو یہ جمع ہونے لگتے ہیں۔ان امراض میں شروع میں تو علامات نظر نہیں آتیں مگر بتدریج مختلف نشانیاں نظر آنے لگتی ہیں۔
گردوں کے امراض کے شکار افراد میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے جو 'سی کے ڈی' کے شکار افراد میں اموات کی سب سے عام وجہ ہے۔
ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس سی کے ڈی کا باعث بننے والے عام وجوہات ہیں مگر یہ ایچ آئی وی انفیکشن یا زہریلے مواد کا اثر بھی ہوسکتا ہے، کئی بار مرکزی وجہ معلوم بھی نہیں ہو پاتی۔طبی ماہرین کے مطابق گردوں کے امراض سے بچنے کے لیے پانی کا زائد استعمال، سگریٹ نوشی اور موٹاپے سے بچنا ضروری ہے۔اگر درج ذیل علامات سامنے آئے تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کیا جانا چاہیے۔
ایک عام علامت تھکاوٹ ہے، جس کے دوران کمزوری یا توجہ مرکوز کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔
گردے ایک ہارمون بناتے ہیں جو جسم کو خون کے سرخ خلیات تیار کرنے کے بارے میں بتاتا ہے، اگر ان خلیات کی تعداد کم ہو تو خون مسلز اور دماغ کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں پہنچاپاتا، جس کا نتیجہ ہر وقت تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں نیند کے دوران سانس لینے میں مشکل اور سی کے ڈی میں ممکنہ تعلق کو ثابت کیا گیا ہے، جو وقت کے ساتھ اعضا کو نقصان پہنچاتا ہے جس سے گردے فیل ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
نیند کے دوران لمحہ بھر کے لیے سانس رکنے یا آکسیجن کی کمی کے نتیجے میں گردوں کو نقصان پہنچنے کا امکان ہوتا ہے۔
اگر گردے خون میں موجود کچرے کو خارج نہ کرسکیں اور ان کا اجتماع ہونے لگے تو جلد پر ریش یا ہر وقت خارش ہوتی رہتی ہے۔وقت کے ساتھ گردوں کے لیے جسم میں منرلز اور غذائی اجزا کے توازن کو برقرار رکھنا ممکن نہیں رہتا ہے، جس کے نتیجے میں ہڈیوں کے امراض کا سامنا ہوتا ہے جو جلد کو خشک اور خارش زدہ بنادیتے ہیں۔
جب گردے جسم میں جمع ہونے والی سوڈیم کو خارج نہیں کرپاتے تو جسم میں سیال جمع ہونے لگتا ہے، جس کے نتیجے میں ہاتھ، پیر، ٹخنے، ٹانگوں یا چہرہ سوجن کا شکار ہوجاتا ہے۔اس طرح کی صورتحال میں آننکھوں کے ارگرد کا حصہ بھی پھول جاتا ہے۔تہ یہ تھیں گر دو ں کے امرا ض کا شکا ر مریضوں کی کچھ خاص علا ما ت۔ان کو نظر اندا ز مت کیجئے گا۔