عمران اکثریت کھو بیٹھا ۔ اسٹیبلشمنٹ اس کا کوئی حکم ماننے کی پابند نہیں۔مولانا فضل الرحمان

Mar 13, 2022 | 21:44:PM

 (24نیوز) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ بڑھکیں نہ ماری جائیں ،عمران ایک ہوا سے بھر ہواا غبارہ ہے جس کےلئے سوئی کو نوک کی ضرورت ہے پھر اس کے اندر کوئی ہوا نہیں ہوگی، پاگلوں کی گھوم پھر رہا ہے اور باﺅلا کی طرح بول رہا ہے ،لوگوں کو لانے کی بات ہوئی تو پورا ملک تیار رہے ہم نے کہا تو اسلام آباد کی طرف منٹوں میں روانہ ہوں، تاخیر نہیں ہونی چاہئے ۔ اکثریت کھو بیٹھا ہے لہٰذا پاکستان کی بیورو کریسی ، پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اس کا کوئی حکم ماننے کی پابند نہیں ہے ، حالات کو تبدیل ہونے دیں 
اتوار یہاں ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کے حوالے سے کہاکہ میں نے پہلے ہی اسے سیاست کا غیر ضروری عنصر قرار دیا تھا ہم نے یہ کہا تھا کہ یہ باہر سے تیار کر کے لایا گیا ہے ، یہ پاکستانی مجسمہ نہیں ہے ، بظاہر پاکستانی مجسمہ لگتا ہے لیکن اندر سے کسی کے ایجنٹ کا روپ دھار کر لایا جارہا ہے ،یہ صرف نااہل اورنا لائق نہیں بلکہ ایک ایجنڈے کے تحت پاکستان کو اس مقام پر پہنچاتا چاہتا ہے جہاں پاکستان اپنا وجود کھو بیٹھے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں عوام کو طاقتور بنایا جائے ، سیاسی فیصلے عوام کریں اس تاثر کو ختم کر دیا جائے کہ فیصلے کہیں اور جگہ سے ہوتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حال ہی میں بلدیاتی الیکشن ہوئے ،اس الیکشن کے مجموعی نتائج نے ثابت کر دیا صوبے کے عوام انکے ساتھ ہیں ،یہ صورتحال پورے ملک کی ہے۔ مولانا نے کہاکہ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پیش ہو چکی ہے اور شاید ایک آدھ دن کے اندر اجلاس بلانے اور عدم تحریک پیش کر نے کاشیڈول سامنے آجائے ۔
۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو ووٹ کا وہ حق جو چھین لیا گیا اور وہ مینڈیٹ جو چور ی کرلیا گیا تھا ،وقت آگیا ہے ہم عوام کوو ہ مینڈیٹ واپس دلائیں اور عوام اپنے فیصلے سے حکومت قائم کرے اور پاک ،صاف اور شفاف سیاسی نظام پھلے پھولے اور ترقی کرے ،ہم کامیابیوں کے آخری مراحل میں ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ یہ پاگلوں کی طرح گھوم پھر رہا ہے اور باﺅلا کی طرح بول رہا ہے ، دوڑیں لگائی ہوئی ہیں کبھی کراچی ، لاہور ، کبھی اسلام آباد کبھی ایک دروازہ اور کبھی دوسرا دروازہ یہ ان کی بوکھلاہٹ ہے ، یہ اتحادیوں کا اعتماد کھوبیٹھا ہے ان کے ہاتھ سے معاملات نکل چکے ہیں ، ارکان اسمبلی کو مرعوب کر نے کی کوشش نہ کرے ، کبھی کہتا ہے جلسہ کرونگا ،دس لاکھ مت لاﺅ ، ہمت ہے172 بند ے پورے کرلو تو بڑی بات ہے ۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں کو لانے کی بات ہوئی تو پورا ملک تیار رہے ہم نے کہا تو اسلام آباد کی طرف منٹوں میں روانہ ہوں، تاخیر نہیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ دو رات پہلے پورے ملک میں کارکنوں نے لبیک کہا اور ایک گھنٹے سے پہلے پہلے ملک جام کردیا ۔
 ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس ہوگا تو اپوزیشن جماعتیں بھی شراکت کریں گی۔ صحافی نے سوال کیاکہ ”شیخ رشید کہتے ہیں میں عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہوں“ مولانا نے فضل الرحمن نے جواب دیا کہ رائی کا پہاڑ ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن عمران خان کے جلسوں پر پابندی لگائے ، اب عوام کا نمائندہ نہیں ، کوئی جواز نہیں ہے کہ عوام کو اسلام آباد کی طرف بلا یا جائے ، الیکشن کمیشن ایک مضبوط ادارے کا کردار ادا کرے ، صرف زبانی کلامی بات نہ کرے ، صرف پانچ ہزار جرمانہ تک نہ رہے ۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ پاکستان نوازشریف کا ملک ہے ، وہ پاکستانی ہے ، اس کی نظریات سے اختلافات کرسکتے ہیں ، وطن آنا کوئی ایشو نہیں ، جب چاہے پاکستان آسکتا ہے ۔ 
یہ بھی پڑھیں۔”آلو ٹماٹر کی قیمت ٹھیک کرنے نہیں آیا تھا“ شہبازشریف کی وزیراعظم کے بیان پر کڑی تنقید

مزیدخبریں