(اشرف خان)انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی گئی تھی اور جمعہ کے روز ڈالر ایک روپیہ 52 پیسے سستا ہوکر 280 روپے 77 پیسے پر بند ہوا۔
آج پیر کو کاروباری ہفتے کے پہلے روز کاروبار کے آغاز پر انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔انٹربینک میں کاروبار کے دوران ڈالر 23 پیسے مہنگا ہوا ہے جس سے ایک ڈالر 281 روپے کا ہوگیا ہے۔
کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 280 روپے تک ٹریڈ ہوا،فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ طلب پر روپے کی قدر میں کمی دیکھی جارہی ہے۔
ضرور پڑھیں :پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے بڑی خبر آگئی
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ کہتے ہیں کہ ڈالر کی اسمگلنگ ہورہی ہے یہ حقیقیت ہے ،پاکستان سے افغانستان 40 سے 50 لاکھ ڈالر کی یومیہ اسمگلنگ ہورہی ہے ،یہ درست نہیں کے پاکستان سے اربوں ڈالر کی افغانستان اسمگلنگ ہورہی ہے،اگر ڈالر کی افغانستان اتنی بڑی تعداد میں اسمگلنگ ہورہی ہے تو حکومت کا کام ہے کہ روکے،حکومت کو ڈالر کی اسمگلنگ کو ختم کرنے کے لئے سخت اقدامات کرنا ہونگے۔
انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کو اپنی پالیسی ٹھیک کرنا ہوگی ،ایسی پالیسی بنائی جائے جو حوالہ اور اسمگلنگ کا کاروبار ختم کردے ،حکومتی نمائندوں کو اربوں ڈالر کی اسمگلنگ کا بیان نہیں دینا چاہئے۔پاکستان مشکل میں ہے اس پر مزید مشکلات نہیں ڈالنی چائیے،حکومت کو ڈالر لانے کے لئے ان سیکٹر پر فوکس کرنا چاہئے جس پر دیگر ممالک بہرین کام کررہے ہیں ،بھارت کی آئی ٹی اور سروسز کی سالانہ برآمدات 250 ارب ڈالر ہوچکی ہے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان ابھی تک 2 ارب ڈالر کی آئی ٹی اور سروسز کی ایکسپورٹ کرپارہا ہے ،عوام کو مہنگائی سے نکالنے کے لئے حکومت کو عملی اقدامات کرنا ہونگے۔