(24 نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن علی بلال عرف ظلِ شاہ کی موت کو ٹریفک حادثہ قرار دے دیا گیا۔
لاہور میں پولیس نے علی بلال عرف ظلِ شاہ کی موت کو ٹریفک حادثہ قرار دے کر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا، مقدمے میں ٹریفک حادثہ، قتل بالسبب اور ثبوت و حقائق کو چھپانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر میں عمران خان، یاسمین راشد اور فواد چوہدری کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق دوسرا مقدمہ تھانہ سرور روڈ میں درج کیا گیا، پہلے کیس کے تفتیشی افسر مدعی بنے، پولیس نے علی بلال کو اسپتال منتقل کرنے والے ملزمان کے بیان پر مقدمہ درج کیا۔
بیان کے مطابق علی بلال عرف ظلِ شاہ کو بیچ سڑک میں چلتے ہوئے تیز رفتار ڈالے نے ٹکر ماری، جس کے بعد انہیں زخمی حالت میں سروسز اسپتال منتقل کیا، لیکن وہ دم توڑ گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ موت کی اطلاع ملتے ہی ڈالے والے اسپتال سے فرار ہوگئے، ڈالا نجی کمپنی کے زیر استعمال تھا، کمپنی کے ڈائریکٹر راجہ شکیل نے یاسمین راشد کے ساتھ زمان پارک جاکر عمران کو اطلاع دی لیکن انہوں نے پولیس کو اطلاع نہ کی۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی آر پر عمران خان کی گرفتاری بھی عمل میں آسکتی ہے، آج پی ٹی آئی کی ریلی میں عمران خان کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ ایف آئی آر میں فواد چوہدری، میاں محمود الرشید، فرخ حبیب کا نام شامل ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد، راجہ شکیل زمان، ڈرائیور جہانزیب اور عمر بھی مقدمے میں نامزد ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں علی بلال کی موت واقع ہوئی تھی، پاکستان تحریک انصاف کا دعویٰ کیا ہے کہ علی بلال پولیس تشدد سے جاں بحق ہوا۔
ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں علی بلال کی موت کی وجہ تشدد سامنے آئی ہے جبکہ پولیس نے اسپتال چھوڑ جانے والے افراد کی تصاویر بھی جاری کی تھیں۔
بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے کارکن علی بلال عرف ظلِ شاہ کو اسپتال چھوڑ کر جانے والے دونوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم نے علی بلال کو لانے والی گاڑی کوبھی قبضے میں لے لیا اور حراست میں لیےگئے ملزمان میں عمر اورجہانزیب شامل ہیں۔