سپریم کورٹ؛ پنجاب اور کے پی کی 11 انتخابی عذرداریاں خارج، چیف جسٹس کے انتخابات سے متعلق اہم ریمارکس
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سپریم کورٹ نے انتخابی عذرداریوں کے کیس میں پنجاب اور کے پی کی گیارہ انتخابی عذرداریوں کو غیر موثر ہونے کی بنا پر خارج کردیا ،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن سے متعلق مقدمات کا جلد فیصلہ کریں،آئندہ الیکشن بہرحال عنقریب ہونے ہیں۔
سپریم کورٹ میں قومی و صوبائی اسمبلی کی 60 سے زائد انتخابی عذرداریوں کے کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں3 رکنی خصوصی بنچ نے سماعت کی،وکیل درخواست گزاران نے کہاکہ عدالت مقدمات کا میرٹ پر فیصلہ کرے،سپریم کورٹ نے انتخابات میں دستاویزات کی تصدیق کیلئے امیدوار کی موجودگی لازم قرار دے دی۔
سپریم کورٹ نے کہاکہ انتخابی عذرداری دستاویزات کی تصدیق کیلئے اوتھ کمشنر سے متعارف امیدوار کا ہونا لازم ہے، امیدواران کی انتخابی دستاویزات کی تصدیق اوتھ کمشنر دو صورتوں میں کر سکتا ہے،پہلی صورت میں اوتھ کمشنر براہ راست درخواست گزار کو جانتا ہو،براہ راست نہ جاننے کی صورت میں اوتھ کمشنر کے متعارف شخص کا درخواست گزار کے ہمراہ ہونا لازم ہے،سپریم کورٹ نے اوتھ کمشنر کی تصدیق سے متعلق ٹریبونل کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔
وکیل درخواست گزار نے کہاکہ درخواست گزار خود پیش ہونے کی بجائے شناختی کارڈ سے بھی شناخت ظاہر کر سکتا ہے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ قانون کے منشا کے مطابق درخواست گزار کا اوتھ کمشنر سے متعارف ہونا ضروری ہے،درخواست گزار براہ راست متعارف نہ ہو تو پھر امیدوار کا پیش ہو کر پہچان کرنا لازم ہو گا،عدالت نے انتخابی امیدواروں کے دستاویزات کی تصدیق کی درخواستیں نمٹا دیں
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں ختم ہو چکی ہے،سپریم کورٹ میں مقدمات صرف دستاویزات کی تصدیق کی حد تک ہی دائر کئے گئے تھے،مقدمات کے میرٹس پر ٹریبونل نے کوئی فیصلہ نہیں دیا،اگر عدالت تصدیق کے حوالے سے درخواستیں منظور بھی کر لے تو بھی اسمبلیاں ختم ہو چکیں۔
وکیل درخواست گزاران نے کہاکہ ٹریبونلز کے فیصلوں میں تضاد ہے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ تصدیق سے متعلق قانون کی وضاحت ہم قومی اسمبلی کے کسی مقدمے میں کردیں گے،کوشش ہے کہ الیکشن سے متعلق مقدمات کا جلد فیصلہ کریں،آئندہ الیکشن بہرحال عنقریب ہونے ہیں۔
سپریم کورٹ نے پنجاب اور کے پی کی گیارہ انتخابی عذرداریوں کو غیر موثر ہونے کی بنا پر خارج کردیا ،عدالت نے دیگر انتخابی عذرداریوں کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: مریم ںواز کیخلاف ٹوئٹ، ایف آئی اے نے فواد چودھری کو طلب کرلیا