صدقہ فطر کا نصاب اور روزے کا فدیہ،کس پر واجب ہے؟

Mar 13, 2024 | 11:09:AM
صدقہ فطر کا نصاب اور روزے کا فدیہ،کس پر واجب ہے؟
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)فطرانہ ایک زکٰوۃ یا صدقہ ہے جورمضان المبارک کے روزے ختم ہونے پرواجب ہوتا ہے ، اورزکوۃ کی فطر کی طرف اضافت اس لیے ہے کہ یہ اس کے واجب کا سبب ہے ۔

سوال: 

صدقۂ فطر کیا صرف ان ہی لوگوں پر لازم ہے جنہوں نے ماہ رمضان میں روزے رکھے ہوں یا ان لوگوں کو بھی صدقۂ فطر دینا ہوگا جو کسی بھی وجہ سے روزے نہ رکھ سکے ہوں؟

جواب:

صدقۂ فطر سب لوگوں پر واجب ہے، چاہے وہ روزے رکھ سکے ہوں یا نہ رکھ سکے ہوں۔

 سوال:
  صدقۃالفطر کا نصاب کلو کے حساب سےکیا ہو گا؟ اور کیا رمضان کے روزوں کا فدیہ رمضان سے پہلے دیا جا سکتا ہے؟ نیز اس بات کی بھی راہ نمائی فرمائیں کہ ایک روزہ کا فدیہ کتنا ہے؟

 جواب:
 صدقۂ فطر کی  مقدار نصف صاع گندم یعنی پونے دو کلو یا اوسط درجہ کے پونے دو کلو گندم کی قیمت ہے.

اگر کوئی  شخص ایسا بوڑھا  ہوگیا کہ روزہ رکھنے کی طاقت  نہ رہی  اور آئندہ بھی روزہ رکھنے کی طاقت ہونے کی امید نہیں ، یا ایسا بیمار ہوا کہ  روزہ رکھنے کی طاقت نہ رہی اور آئندہ  صحت یابی کی امید بھی نہیں ہے تو وہ روزوں کا فدیہ دے سکتا ہے، اور رمضان کے شروع میں بھی سب روزوں کا فدیہ دے سکتا ہے، تاہم فدیہ ادا کرنے کے بعد  اگر موت سے پہلے  روزہ رکھنے کی طاقت حاصل ہو جائے اور وقت بھی ملے تو  ان روزوں کی قضا کرنا ضروری ہوگا،  "فدیہ" صدقۂ نافلہ ہوجائے  گا۔
ایک روزے  کا فدیہ  ایک صدقۃ الفطر  کے برابر  یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت ہے۔

 سوال:

جو شخص روزہ نہ رکھے کیا اس پر بھی صدقہ فطر واجب ہے؟

 جواب:

صدقہ فطر واجب ہونے کے لئے روزہ رکھنا شرط نہیں، اگر کسی عذر مثل ،سفر، مرض، بڑھاپے کی وجہ سے یا معاذ اﷲ بلا عذر بھی روزہ نہ رکھا تب بھی صدقہ فطر واجب ہے۔