سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر   قتل کیس میں بڑی پیش رفت ،سی سی ٹی وی فوٹیج  منظرِ عام پر آگئی   

Mar 13, 2024 | 12:22:PM

This browser does not support the video element.

(24 نیوز)سکھ رہنماہردیپ سنگھ نجر کے  قتل کیس میں بڑی پیش رفت ،ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج  منظرِ عام پر آگئی   ۔

منظر عام پر آنیوالی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو نوجوان ہردیپ سنگھ نجر پر گولیاں چلانے کے بعد فرار ہورہے ہیں۔خالصتان تحریک کے اہم رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں 18جون2023کو قتل کر دیا گیا تھا ،ہردیپ سنگھ نجر آزاد سکھ ریاست کے قیام کے پرزور حامی تھے، اسی وجہ سے مودی سرکار نے ان پر دہشتگردی کے جھوٹے الزامات عائد کر رکھے تھے۔

 کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نے جامع تحقیقات کے بعد ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی ’سی سی ٹی وی فوٹیج‘  ریلیز کر دی ہے، جس میں قتل کے واقعہ کو پوری طرح سمجھا جاسکتا ہے، سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ اب کوئی شک و شبہ نہیں رہ گیا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کا حکم بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دیا تھا اور اس کیلئے بھارتی خفیہ ایجنسی  ”را“  کے سربراہ کو ہدایت دی تھی۔

ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد کینیڈین وزیراعظم جسٹسن ٹروڈو نے بھی کہا تھا کہ؛سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قاتلوں کو پکڑنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔

ضرورپڑھیں:نیوزی لینڈ جانے والی پرواز حادثے سے بال بال بچ گئی

تفصیلی تحقیقات کے بعد کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں مودی سرکار کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا،جسٹن ٹروڈو کے الزامات کی تصدیق فائیو آئیز انٹیلیجنس ایجنسی نے بھی کی تھی،اب کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کی جاری کردہ  ”سی سی ٹی وی فوٹیج‘‘  میں بھی حقائق کھل کر سامنے آچکے ہیں کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں نریندر مودی ملوث ہیں۔

واضح رہے کہ غیر ملکی سرزمین پر بھارتی دہشتگردی پہلے بھی کئی بار ثابت ہوچکی ہے ،امریکہ میں گرپتونت سنگھ پنوں پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں بھی مودی سرکار کا کردار ثابت ہوچکا ہے،نکھل گپتا نامی بھارتی ایجنٹ نے گرفتاری کے بعد خود اعتراف کیا تھا کہ اسے مودی سرکار کی جانب سے گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا حکم دیا گیا تھا،اس ”سی سی ٹی وی فوٹیج‘‘ کے آنے کے بعد اب یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ مودی سرکار اپنی خفیہ ایجنسی”را“  کے ساتھ مل کر دوسرے ممالک میں خون کی ہولی کھیلتی ہے۔

مزیدخبریں