پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھنے کیلئے تیار ہے: وزیراعظم

Mar 13, 2024 | 22:06:PM

(اویس کیانی)  نومنتخب وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھنے کیلئے تیار ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چین کی شِنہوا نیوز ایجنسی کو خصوصی انٹرویو دیا جس میں انہوں نے وسیع موضوعات پر گفتگو کی، انہوں نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کسی بھی غیر ملکی میڈیا کو یہ پہلا انٹرویو دیا، انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان، چین مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر آگے بڑھیں گے، پاکستان، چین متحد ہو کر مشترکہ اقدار کے ساتھ مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے مقاصد کو حاصل کریں گے، دونوں ممالک نے 70 سال پر محیط دوستی کو تمام حالات میں "آہنی بھائیوں" کی طرح نبھایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قسمت کی دیوی پاکستانی ماہی گیروں پر مہربان، کروڑوں روپے مالیت کی نایاب نسل کی مچھلیاں پکڑ لیں

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ صدر شی جن پھنگ کی  پاکستان کے لیے مسلسل حمایت کی دل کو گہرائیوں سے سراہتے ہیں، پاکستان کو چینی جدیدت کے ماڈل کی تقلید کرنی چاہیے، یہ ایک عظیم کامیابی کا نمونہ ہے، چین نے کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالا اور تعلیم، صحت، طبی سہولیات اور روزگار تک رسائی فراہم کی، چیلنجوں کے باوجود، چین کی ترقی دوسرے ممالک کے مقابلے میں بتدریج آگے بڑھ رہی ہے، غربت کے خاتمے، ملازمتوں کی فراہمی، ری افراد کو گاؤں، قصبوں اور شہروں، زراعت اور صنعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر پلیٹ فارمز میں کاروبار شروع کرنے کے لیے اس ماڈل کو ملک میں نقل کرنا چاہیے۔

وزیر اعظم نے منصوبوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) انتہائی بصیرت والا منصوبہ ہے جو غربت کا خاتمہ اور سرمایہ کاری بڑھا رہا ہے، پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھنے کیلئے تیار ہے، چین ہائی ٹیک، اعلیٰ معیار کی پیداوار کی طرف بڑھ رہا ہے تو پاکستان بھی مستقبل میں جدید ٹیکنالوجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، صنعتی اور زرعی شعبوں کو اپنی طرف راغب کرے گا، سی پیک خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ساتھ کام کر رہا ہےجس کا مقصد سرخ فیتے کا خاتمہ،  تاخیری حربوں اور رکاوٹوں کو  دور کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ الیکشن کیلئے پی ٹی آئی کی 3 ناموں پر مشاورت مکمل

برآمدات کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان صنعتی پارکس اور ایکسپورٹ زونز بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور چینی تاجروں کو چینی ٹیکنالوجی اور پاکستان کی نسبتاً سستی افرادی قوت کے امتزاج سے ٹیکسٹائل، سٹیل یا دیگر شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کو قائم کرنے کے لیے راغب کرنا چاہتا ہے۔

مزیدخبریں