(ویب ڈیسک) اسرائیل کے 9 مئی کو غزہ کی پٹی پر شروع کیے گئے حملوں میں اب تک جان کی بازی ہارنے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 سے تجاوز کرچکی ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے بیان کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں ایک اور فلسطینی شہید ہوگیا۔
نامعلوم فلسطینی کی ہلاکت کے ساتھ ہی گزشتہ 3 دنوں کے دوران ہونے والے حملوں میں جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 30 سے بڑھ گئی جبکہ زخمیوں کی تعداد 90 سے تجاوز کرگئی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں یہ واضح ہوتا ہے کہ رہائشی علاقوں کے قریب کے مقامات فضائی حملوں کی زد میں آئے ہیں۔
دریں اثناء غزہ سے اسرائیل پر راکٹوں اور مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ سے اب تک تقریباً 8 سو راکٹ اور مارٹر گولے داغے جا چکے ہیں، ان میں سے 6 سو 20 نے غزہ کی پٹی کو عبور کیا اور فضائی دفاعی نظام 179 راکٹوں کو روکنے میں کامیاب ہوگیا۔
فوج نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نے غزہ کے اندر 191 اہداف کو نشانہ بنایا ہے جن کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ ان کا تعلق اسلامی جہاد سے ہے۔
اسرائیل اور فلسطینی گروپوں کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات سے تاحال کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے غزہ کیخلاف شروع کیے گئے ’فوجی آپریشن‘ کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
سینئر کمانڈروں کے ساتھ سیکیورٹی کے جائزے کے بعد نیتن یاہو اور گیلنٹ نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ میں اسلامی جہاد تحریک کو وسیع پیمانے کا نقصان پہنچانے کے عمل کو جاری رکھے۔