پاکستان کے بغیر ایشین کرکٹ کونسل کا تصور ممکن نہیں، نجم سیٹھی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(احمد رضا، اسپورٹس ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے واضح کردیا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کا تصور پاکستان کے بغیر ممکن ہی نہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں نجم سیٹھی نے کہا کہ یہ سوچنا ایشین کرکٹ کونسل کا کام ہے کہ اگر پاکستان ایشیا کپ نہیں کھیلتا تو پھر اس کے ایشین کرکٹ کونسل میں رہنے کا کیا فائدہ؟
ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت کی اگلی باری پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہے لہٰذا ہم ایشین کرکٹ کونسل میں رہنے میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن یہ بات مت بھولیں کہ پاکستان کے بغیر ایشین کرکٹ کونسل کا تصور ممکن نہیں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل کے دو اہم ارکان پاکستان اور بھارت ہیں۔ان دونوں کے میچز سے براڈکاسٹنگ حقوق کا 80 فیصد آتا ہے، اگر پاکستان ایشیا کپ نہیں کھیلتا تو براڈکاسٹرز کیلئے مسائل کھڑے ہوجائیں گے۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ 45 سے 46 ملین ڈالرز ایشیا کپ میں پاک بھارت میچوں سے آسکتے ہیں اور ایشیا کپ کا جو فارمیٹ ہے اس میں پاکستان اور بھارت نے دو میچز کھیلنے ہیں اور ان کے درمیان تیسرا میچ فائنل میں بھی ہوسکتا ہے۔ اسی لیے یہ دونوں ممالک ایشین کرکٹ کونسل اور ایشیا کپ کیلئے اہم ہیں۔
نجم سیٹھی نے بتایا کہ اسی وجہ سے انہوں نے ایشین کرکٹ کونسل کی بحرین میں ہونے والی میٹنگ میں ہائبرڈ ماڈل پیش کیا تھا تاکہ ایشیا کپ کو بچایا جاسکے جس میں بھارت کیلئے نیوٹرل مقام پر کھیلنے کی تجویز موجود تھی کیونکہ بھارتی ٹیم پاکستان آکر کھیلنے کیلئے تیار نہیں ہے۔
یہ بھی پؑڑھیے: گرانٹ بریڈ برن قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مقرر
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ بھارت کے پاس پاکستان میں نہ کھیلنے کا کوئی معقول جواز موجود نہیں ہے کیونکہ پوری دنیا پاکستان آکر کھیل رہی ہے اس کے باوجود ہم نے یہ ہائبرڈ ماڈل پیش کیا کہ بھارت نیوٹرل مقام پر اپنے میچز کھیل لے لیکن باقی ٹیمیں پاکستان آکر اپنے میچز کھیلیں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم نے جو تجویز پیش کر رکھی ہے اس کے مطابق پاکستان میں صرف چار میچز ہونے ہیں اور بقیہ تمام میچز نیوٹرل مقام پر ہوں گے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم نے جو تجویز دی ہے وہ صرف ایک معاملے کیلئے نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ورلڈ کپ اور چیمپئنز ٹرافی سے بھی ہے جو 2025 میں پاکستان میں ہونی ہے کیونکہ اگر ہم ورلڈ کپ کھیلنے بھارت نہیں گئے اور بھارت چیمپئنز ٹرافی کھیلنے پاکستان نہیں آیا تو مسئلہ درپیش رہے گا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا ورلڈ کپ میچز غیرجانب دار مقام پر منتقل کرنے کا مطالبہ
نجم سیٹھی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ عمران خان کا احتجاج پچھلے چھ ماہ سے جاری ہے۔ جب یہ احتجاج جاری تھا تو نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم لاہور، راولپنڈی اور کراچی میں میچ کھیل رہی تھی لہذا یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ ان ٹیموں کو وی وی آئی پی سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے جو صدارتی مہمانان کیلئے ہوتی ہے۔
احمد آباد میں پاکستان اور بھارت کے ورلڈ کپ میچ کے بارے میں سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ بی سی سی آئی نے ہم سے احمد آباد کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔ ہم سے پوچھا جارہا ہے کہ ہم احمد آباد میں کھیلیں گے یا نہیں؟ اصولی سوال یہ ہے کہ ہم بھارت میں کھیلیں گے یا نہیں؟ ہمارا مؤقف واضح ہے کہ اگر بھارت پاکستان میں کھیلے گا تو ہم بھی بھارت میں جاکر کھیلیں گے لیکن اگر بھارت پاکستان آکر نہیں کھیلتا تو پھر ہم بھی بھارت میں کیوں کھیلیں؟
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ احمد آباد مسئلہ نہیں ہے اگر بھارت ٹیم پاکستان آتی ہے تو ہم اسے وی وی آئی پی سیکیورٹی فراہم کرینگے اور اس کے بعد اگر بھارت ہمیں احمد آباد میں کھیلنے کیلئے کہے گا تو ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ وہ ہمیں جہاں کہیں گے ہم کھیلنے کیلئے تیار ہونگے لیکن پہلے یہ طے ہوجائے کہ بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے ملک میں کھیلیں گے۔