جناح ہاؤس  لاہور کی تباہ حالی ،وطنِ عزیز کا تاریک ترین باب بن گیا

May 13, 2023 | 18:36:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز )9 مئی کو چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے جناح ہاؤس لاہور پر حملے اور تباہ حالی کو وطن عزیز کا تاریک ترین باب قرار دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق "جناح ہاؤس لاہور" جسے 9 مئی کو ایک جماعت کے سیاسی بلوائیوں نے اپنے چند شر پسند لیڈرز کی ہدایات پر عمل کرتے ہُوئے مزموم سیاسی عزائم کے حصول کیلئے جلا کر خاکستر کر دیا  ، جناح ہاؤس کو تاریخ کے آئینہ میں دیکھا جائے تو جناح ہاؤس بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی لاہور میں ذاتی جائیداد کے نام سے مشہور ہے ، بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے یہ پراپرٹی 1943 میں موہن لعل بھاسن سے خریدی تھی جب یہ گھر پہلے ہی برطانوی فوج کے زیر استعمال تھا، یہ رہائش گاہ پاک و ہند تقسیم سے پہلے فوجی حکام کے استعمال کے لیے طلب کی گئی تھی،اس رہائش گاہ کو 31 جنوری 1948 کو ڈی ریکوزیشن کرکے قائد اعظم کے نمائندے سید مراتب علی کی تحویل میں دیا گیا، جناح ہاؤس میں قائداعظم محمد علی جناح کے استعمال کی نادر و نایاب اشیاء سنبھال کر رکھی گئی تھیں۔ 

بابائے قوم کی کثیر تاریخی تصاویر، زیر استعمال صوفہ سیٹ، سنوکر ٹیبل، کرسیاں، سگاردان، گلدان، بستر، جوتے اور کپڑوں سمیت 1500 سے زائد تاریخی نوادرات جناح ہاؤس کے تین مختلف کمروں کی زینت تھیں ، یہ سب کچھ 9 مئی سے قبل تک بالکل محفوظ تھا لیکن شر پسندوں کے  دنگا فساد کے دوران قائدِ اعظم محمد علی جناح کی تمام تر نادر نوادرات جلا کر خاکستر کردی گئیں اور پورے گھر کو آگ کے شعلوں کے سپرد کر دیا گیا، جناح ہاؤس کی باقی ماندہ اشیاء میں فقط جلی ہوئی چند دیواریں اور قائداعظم محمد علی جناح کا ادھ جلا پاسپورٹ ہے جو من حیث القوم پوری قوم سے اپنی بے بسی کا سوال کرتا رہے گا۔

مشتعل شر پسندوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ  تاریخی رہائش گاہ پر حملہ کیا اور رہائش گاہ میں موجود سارے سامان کو لوٹ مار کا نشانہ بنایا،۹ مئی کو سیاسی بلوائیوں اور  شر پسندوں نے ” جناح ہاؤس “ کو جلا کر  پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب رقم کیا۔