آٹا 50 روپے کلو، بجلی فی یونٹ3 روپے ملے گی ،آزاد کشمیر حکومت کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
( سفیر رضا)آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کا احتجاج رنگ لے آیا، حکومت نے آٹا اور بجلی کی قیمت میں کمی کا اعلان کر دیا ۔
آزاد کشمیر حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات مان لیے،حکومت نےبجلی اور آٹا سستا کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، 20کلو آٹا 1000روپے میں ملےگا، 100یونٹ بجلی استعمال پر بجلی 3روپے فی یونٹ ملے گی، 100یونٹ تک بجلی کی قیمت تین روپے فی یونٹ مقررکردی گئی ۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سو سے 3سو یونٹ تک 5روپے فی یونٹ بجلی ملے گی،3سو سے زائد یونٹ پربجلی کا نرخ 6روپے فی یونٹ مقرر ،تین سو کمرشل یونٹ تک بجلی 10 روپے فی یونٹ ملے گی،3سو سے زائد کمرشل یونٹ پر 15روپے فی یونٹ نرخ مقرر کیے گئے ہیں ۔
دوسری جانب آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی منظوری سے متعلق معاہدہ طے پاگیا .'چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کے مطابق آل جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں اور مطالبات کی منظوری سے متعلق معاہدہ بھی طے پاچکا ہے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ آزاد جموں کشمیر میں انٹرنیٹ سروسز بحال کردی گئی۔
ضرورپڑھیں:محض طفل تسلیوں سے واپس نہیں جائیں گے،عوامی ایکشن کمیٹی کا اعلان
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق نے کہا ہے کہ سسٹی روٹی، بجلی ایسا مطالبہ ہے جن سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے،میں عوام کے مطالبات پاکستان کی سینیٹ میں لے کر گیا تھا، گزشتہ 4 روز سے آزاد کشمیر میں احتجاج کا سلسلہ جاری تھا۔اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے کل آصف زرداری نے پیپلز پارٹی کے پارلیمانی ممبران کو صدر ہاؤس بلایا ان سے احوال لیا، میں مکمل اظہار یکجہتی پر صدر زرداری کا شکرگزار ہوں،میں وفاقی حکومت سے بات کروں گا، ہم کشمیری عوام سے محبت کو کمزور نہیں پڑنے دیں گے، شہباز شریف نے رات کو مجھے فون کے کے مکمل اظہار یکجہتی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ منتخب جمہوری حکوموت ہے وہ عوامی مینڈیٹ کو سمجھتی ہے، آج شہباز شریف نے ہنگامی اجلاس بلایا جس میں تمام اسٹیک پولڈرز نے شرکت کی، میں وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے جو تحفظات تھے وہ سنیں اور کہا کہ پاکستان کا کشمیری عوام سے لازوال رشتہ اس کے لیے جو کچھ کرنا پڑے گا آج اور ابھی کروں اور اسی وقت نوٹیفکیشن جاری کروں گا، جو کام عرصہ دراز سے التوا کا شکار تھے وہ ہوگئے اور بجلی اور روٹی کے نوٹفیفکیشن جاری کردیے گئے۔
چوہدری انوار الحق نے بتایا کہ ہم نے عوام کے احتجاج کوقوت کے طور پر استعمال کیا، حکومت کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے، اس معاملے کو احتیاط سے دیکھا گیا ہے، ان معاملات کو حل کرنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ اور فوج کے سربراہ نے ذاتی دلچسپی لی اور تمام اسٹیک ہولڈرز نے اتفاق کیا کہ جس حد تک ممکن ہے اپنے اخراجات میں کمی لائیں گے لیکن کشمیریوں کے مطالبات دور کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر آزاد کشمیر میں احتجاج ہوا اور مختلف شہروں سے قافلوں نے لانگ مارچ کیا۔آزاد کشمیر میں احتجاج اور تصادم کے دوران کئی مظاہرین زخمی ہوئے اور ایک پولیس اے ایس آئی بھی جاں بحق ہوا۔