(24 نیوز)جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ ہم بھی 9مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، ریاستی مقامات کی طرف رخ اور حملہ کرنا قابل مذمت ہے،پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد نہیں، سیزفائر ہے،ہم سمجھتے ہیں کہ سیاسی قوتوں کو آپس میں نہیں لڑنا چاہیے،عوام موجودہ پارلیمنٹ کو اپنی نمائندہ پارلیمنٹ نہیں سمجھتے،پیپلزپارٹی حکومت کا حصہ نہیں اس لئے یہ اقلیتی حکومت ہے،ابھی ہم تحریک چلا رہے ہیں،عدم اعتماد بعد کی بات ہے، یکم جون کو ہم مظفر گڑھ میں ملین مارچ کریں گے۔
فیصل آباد میں مولانا فضل الرحمان نے جامعہ عبیدیہ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ یہ پارلیمنٹ کی اہمیت ختم کر چکے ہیں،ہم تحریک چلا رہے ہیں،اصلاح کیلئے ادارے موجود ہیں،آئین سے ماورا الیکشن ہوں گے،الیکشن کمیشن ہاتھ پہ ہاتھ دھر کے بیٹھا ہے،ان کاکہناتھا کہ لوگ فوج کو سیاسی جماعت سمجھیں تو نظام کیسے چلے گا،جن پر ہمیں اعتراض ہے ان کے پاس کوئی راستہ نہیں،آوازیں آ رہی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ہی دھاندلی کی ذمہ دار ہے،یہی صورتحال رہی تو نظام تباہ ہو جائے گا۔
سربراہ جے یو آئی (ف)نے کہاکہ نو مئی کے حوالے سے ہمارے بھی تحفظات ہیں،سیاستدانوں کو فکر کرنا ہو گی کہ ہمارے الیکشن متنازع ہوتے ہیں،ملک کا نظام اس وقت خراب ہے، آئین موجود ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہے،اٹھارویں ترمیم کیلئے بھی مل کر بیٹھے تھے،جب آئین پر عمل ہی نہیں کرنا تو آئین کیوں بنایا،ان کا کہناتھا کہ ہماری سیاست کھلی سیاست ہے،اداروں کو اپنے دائرہ کار کے اندر جانا ہوگا،نو مئی کے حوالے سے الیکشن سے پہلے یا بعد کی صورتحال کا جائزہ لینا ہے، اسٹیبلشمنٹ اب بند گلی میں جا چکی ہے،پی ٹی آئی کی طرف سے سیز فائر ہے جو خوش آئند ہے،سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر ان کا راستہ روکنا ہو گا،پیپلز پارٹی آئینی عہدے بھی لے رہی ہے اور کہتی ہے ہم حکومت میں نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جو آزادی اظہار یہاں ہے وہ... چیف جسٹس عامر فاروق کے کیس میں اہم ریمارکس