(24نیوز) محمد رضوان کو سینے میں تکلیف کے باعث میدیور ہسپتال میں لے جایا گیا جہاں ان کا علاج انڈین پلمونولوجسٹ شہیر زین العابدین نے کیا۔ان کا کہنا ہے کہ اپنے ملک کیلئے ایسا جذبہ اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ محمد رضوان نے اپنی مضبوط قوتِ ارادی اور اللہ پر بھروسے سے بیماری کو شکست دی اور سیمی فائنل کھیلے۔یہ ایک معجزہ ہی کہا جا سکتا ہے
تفصیلا ت کے مطابق بھارتی میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر شہیر نے انکشاف کیا کہ جب رضوان کو لایا گیا تو انہیں گزشتہ کئی روز سے سینے میں شدید تکلیف تھی، ہسپتال میں ان کے فوری طور پر ٹیسٹ کیے گئے جس کے بعد پتہ چلا کہ ان کی حالت بہت زیادہ خراب ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد محمد رضوان کو آئی سی یو منتقل کیا گیا جہاں انہیں ایک ہی لگن تھی کہ وہ اپنے ملک کیلئے سیمی فائنل کھیلنا چاہتے ہیں۔
ڈاکٹر کے مطابق محمد رضوان کو جو بیماری لاحق ہوئی تھی اس کو ٹھیک ہونے میں کم از کم پانچ سے سات دن لگ جاتے ہیں لیکن پاکستانی کرکٹر کی ریکوری کی رفتار حیران کن تھی۔ وہ صرف دو دن میں ریکور ہوگئے اور اپنی ٹیم کیلئے کھیلے۔
یہ بھی پڑھیں:پہلے سیمی فائنل میں بار بار سکرین پر دکھائی جانے والی خاتون کون تھی،جانیے