(24نیوز)ترکیہ کے شہر استنبول میں ہونے والے دھماکے کے ملزم کو گرفتارکرلیا گیا ۔
ترک وزیرداخلہ کے مطابق ملزم نے استنبول کی استقلال اسٹریٹ پربم نصب کیا تھا جب کہ ترک وزیر نے کردستان ورکرز پارٹی کو حملے کا ذمے دار قرار دیا ہے، اس سے پہلے ترک صدر نے خاتون کو حملے کا ذمے دار قرار دیا تھا۔
ترکیہ کی وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ استنبول بم دھماکے میں ایک چھوٹی بچی بھی جاں بحق ہوئی۔وزارت داخلہ کے مطابق حملے میں کردش دہشتگرد تنظیم پی کے کے ملوث ہے۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز ترکیہ کے شہر استنبول میں دھماکے کے نتیجے میں چھ افراد جاں بحق جبکہ 81 زخمی ہو گئے تھے ،عالمی اورعرب ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکہ تقسیم اسکوائر کے قریب ہوا جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی، ترک میڈیا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے ہوا ہے۔
واضح رہے کہ تقسیم اسکوائر پر سیاحوں کا بے پناہ رش عام دنوں میں ہوتا ہے جبکہ اتوار کی وجہ سے اس میں غیر معمولی اضافہ ہو جاتا ہے۔ ٹی آرٹی ورلڈ کے مطابق استنبول کے گورنر علی یرلیکایا نے ٹوئٹر پر بتایا ہے کہ دھماکے میں کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فوٹیجز میں جائے وقوع استنبول کے علاقے تقسیم میں ایمبولینسز، فائر ٹرکس اور پولیس کو دیکھا جاسکتا ہے۔پولیس نے دھماکے کے فوری بعد علاقے کی سیکیورٹی سنبھال لی اور چاروں اطراف حصار قائم کردیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق دھماکے سے متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا ہے جب کہ استقلال ایونیو کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے، جائے وقوع پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ فائنل میں شکست کے باوجودپاکستان کو انعام میں کتنی رقم ملی؟