(ملک اشرف ) سموگ تدارک سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری و پرائیویٹ دفاتر کےافسران ، ملازمین کو2روزگھروں سےکام کرنیکی تجویز دے دی ۔
عدالت نے ہفتے اور اتوار کو سرکاری و پرائیویٹ ادارے بند کرنیکی تجویز دے دی اور ساتھ ہی حکم دیا ہے کہ ماحولیاتی کمیشن 2روزگھروں سےکام کی تجاویزوزیراعلیٰ کیساتھ ڈسکس کرے، جسٹس شاہدکریم نے کہا کہ وزیراعلیٰ اورجوڈیشل کمیشن کےدرمیان آج ہی میٹنگ کرائی جائے،چھٹیاں دیناسموگ کاحل نہیں ،خلاف ورزیوں کوروکنااصل کام ہے،فصلوں کی باقیات جلانیوالےعلاقوں کےڈی سی کوتوہین عدالت کاشوکازکررہےہیں،جھنگ ، فیصل آباد ،گوجرنوالہ ،شیخوپورہ سمیت متعلقہ اضلاع کے ڈی سیز کو شوکاز کا حکم،عدالت کا متعلقہ ڈی سیز کو عہدوں سے بھی ہٹانے کا حکم۔
جسٹس شاہدکریم کا کہنا تھا کہ لاہور میں پراجیکٹ شروع ہونے پر آلودگی شروع ہوئی ، اس عمل کےباعث ایل ڈی اےکوستارہ امتیازملناچاہیے،لگتا ہے، چیف سیکرٹری پنجاب سوئے ہوئے ہیں ،
ٹائرجلانیوالےعلاقوں کےڈسٹرکٹ آفیسرماحولیات کیخلاف مقدمہ درج کیاجائے۔
ممبر ماحولیاتی کمیشن حناحفیظ اللہ نےعدالتی احکامات پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کی،ممبر ماحولیاتی کمیشن نے بتایا کہ عدالت جتنے مرضی حکم جاری کرلے، افسران نے کچھ نہیں کرنا، عدالتی حکم کے باجود فصلوں کی باقیات جلائی جارہی ہیں، عدالت کا عدالتی احکامات پر بروقت عملدرآمدنہ ہونے اظہار ناراضگی،جسٹس شاہد کریم نے پوچھا کہ کیا حکومت کے پاس صرف چھٹیاں ہی حل ہے؟ اگلے دو مہینے صوبے کو بند کردیں ؟ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15نومبرتک ملتوی کردی ۔
یہ بھی پڑھیں :محسن نقوی کا پنجاب میں وینٹی لیٹر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ