(وقاص عظیم)پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ،ایف بی آر نے ٹیکس اہداف کو حاصل کرنے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان ساتھ مقامی قرض پر بات چیت ہوئی،وزارت خزانہ حکام نے آئی ایم ایف مشن کو مقامی قرض پر بریفنگ دی،ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی طرف سے مقامی قرض کے حوالے سے اعتراض نہیں اٹھایا گیا۔ دوران بریفنگ بتایا گیا کہ حکومت مقامی قرض کو بتدریج کم کر ہی ہے،مقامی قرضوں کی ادائیگیوں کی مدت بڑھا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کو گراس فائنانسنگ اور ڈیبٹ میچورٹی پر بھی بریفنگ دی گئی، ایف بی آر حکام نے آئی ایم ایف مشن کو حکومتی سطح پر ڈیجٹلائزیشن پر تفصیلی بریفنگ دی،آرٹیفیشل انٹیلیجنس اقدامات کے بعد ریونیووصولیوں میں بہتری پر بھی بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر رواں سال ٹیکس اہداف پر نظر ثانی نہیں کرے گا ،ایف بی آر رواں سال 12013 ارب روپے کا ٹیکس ہدف حاصل کرے گا ،ایف بی آر ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے کوئی منی بجٹ نہیں لائے گا ۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے اضافی ٹیکسز عائد نہیں کرے گا ،رواں سال جی ڈی پی کا 8.8 فیصد ٹیکس محصولات اکٹھے کئے جانے ہیں،ایف بی آر نے مالی سال کے چار ماہ میں جی ڈی پی کے 10.5 فیصد ٹیکس محصولات اکٹھے کر لئے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق جولائی سے اکتوبر تک مہنگائی میں کمی کے باعث ٹیکس وصولی کم ہوئی،مالی سال کی دوسری شش ماہی میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی دکھائی دے رہی ہے،معاشی سرگرمیاں بڑھنے سے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:سونے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا