اردوسائنس بورڈ کے زیراہتمام "اقبال کا فلسفہ تعلیم "کے موضوع پرسیمینار کاانعقاد

Nov 13, 2024 | 19:12:PM
اردوسائنس بورڈ کے زیراہتمام
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24 نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)  یوم اقبال کے حوالے سےاردوسائنس بورڈ کے زیراہتمام "اقبال کا فلسفہ تعلیم "کے  موضوع پر سیمینار منعقد ہوا جس میں اردو ادب کے نامور شخصیات نے شرکت کی۔ 
 تقریب کی صدارت لاہور سکول آف اکنامکس کے پروفیسرڈاکٹر محمد رفیق خان نے کی،ڈائریکٹر ادارہ تالیف وترجمہ پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین،پروفیسر شعبہ اردو منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر فضیلت بانو،ڈاکٹرجمیل احمد،ڈاکٹر راؤ محمد اسلم خان، ڈاکٹر انجینئر جاوید یونس،اشفاق احمد خان،سیدہ عطرت بتول، نوید مرزا اور دیگرمقررین نےاظہارخیال کیا۔

ڈائریکٹر اردوسائنس بورڈ ضیاء اللہ خان طورو نے خطبہ استقبالیہ میں سیمینارکے اغراض مقاصد بیان کرتے ہوئے بتایا کہ بورڈ سرکاری اور غیر سرکاری اداروں اور یونیورسٹیوں سے راوبط اور معاہدوں کے ذریعے سائنسی علوم کے فروغ  اور نئی کتابوں کی اشاعت کے لیے کوشاں ہے،سیمینارز اور لیکچرز کے ذریعے مختلف موضوعات  پر ماہرین کی تجاویز اور آرابورڈ کے مقاصد کے حصول میں معاون ہوتی ہیں۔ 

پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیق خان  نے شاعر مشرق علامہ اقبال کے فلسفہ خودی اور فلسفہ تعلیم پر مدلل اور فکر انگیز گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ اتحاداُمت، خودی، اسلامی فلسفہ،آزادی  کے لیے جدوجہد اورمسلمانوں میں بیداری  اقبال کی شاعری کے خاص موضوعات تھے۔

پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے اپنے خطاب میں کہاکہ علامہ اقبال نے بچے کی شخصیت کے مطابق تعلیم وتربیت، مسلمانوں کے لیے دینی اور دُنیاوی تعلیم کے ساتھ فنی تعلیم  بھی حاصل کرنے پرزوردیا،نئی نسل کی کرداری سازی شاعر مشرق کی شاعری کا خاصہ تھا،انہوں نے کہاکہ ہمیں نصاب سازی  کے لیے اقبال کے افکار اور نظریات سے مددلیناہوگی۔

ڈاکٹر راؤاسلم خان نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ اقبال کا کلام  انسان کو اپنے خالق کو پہچاننے میں معاون ہے،نوجوانوں کے لیے اقبال کاپیغام واضح اور قابل عمل ہے،انجینئر جاوید یونس نے کہا کہ بچوں میں علامہ اقبال کی تعلیمات کے مطابق سائنسی سوچ  بیدار کرنے کی اشد ضرورت ہے، ہمارے ہاں  تعلیم  وتربیت کا فقدان ہے۔

ڈاکٹر جمیل احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارانظام تعلیم طبقاتی تقسیم میں بٹاہواہے،جو نوجوانوں میں غوروفکر کرنے کے لیے تیارنہیں کرتا، نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے  پیغام کو سمجھیں۔

ڈاکٹرفضیلت بانو نے کہا کہ اقبال کاپیغام صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ پوری دُنیا کے لیے ہے،ان کی شاعری فکروتدبر کی ترغیب دیتی ہے۔

علامہ فاروق اکرم نے سیمینار کے شرکاکو علامہ اقبال کی نظم"یہ غازی یہ تیرے پراسراربندے" ترنم کے ساتھ سنائی،اساتذہ،طلبا اورمختلف شعبہ ہائےزندگی سے وابستہ افراد نے سیمینار میں شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:  محسن نقوی کا دورہ ہنگری، سوئٹزرلینڈ ، یورپی یونین اور آئی آئی او کے وفود سے ملاقاتیں