تحریک انصاف کو بڑی کامیابی، ایک اور اہم وکٹ گرادی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) پنجاب اور سندھ کے بعد بلوچستان سے بھی تحریک انصاف میں سیاسی و سماجی شخصیات کی شمولیت کا سلسلہ جاری،بلوچستان سے خلجی قبائل کے نوجوان سربراہ نور خان خلجی نے ساتھیوں سمیت باضابطہ طور پر تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان سے خلجی قبائل کے نوجوان سربراہ نور خان خلجی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی اور تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔
ملاقات کے دوران مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر اور سینیٹر شبلی فراز بھی موجود تھے جبکہ تحریک انصاف بلوچستان کے صدر اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری بھی ملاقات میں شامل تھے،نور خان خلجی نے عمران خان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بے اختیار وزیراعظم ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہاہے کہ ذمہ داری میری لیکن حکمرانی کسی اورکی تھی،ساڑھے 3سال میں آدھی پاور بھی مل جاتی تو شیر شاہ سوری سے مقابلہ کر لیتے۔
عمران خان نے کہاکہ حکومت میں رہ کر پتہ چلا پاکستانیوں کے اربوں روپے باہر ہیں ، آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کیلئے اپنی آزادی سب چھوڑ دیتے ہیں ،جب قوم بن جائے تو پیسہ اکٹھاکرنا مشکل نہیں ہوتا،مجھے ساڑھے 3سال میں آدھی پاور بھی مل جاتی تو شیر شاہ سوری سے مقابلہ کر لیتے،یہاں ذمہ داری میری تھی لیکن حکمرانی کسی اور کی تھی۔ ہم اربوں کے ٹیکس ڈیفالٹرپکڑتے۔وہ کہیں اورچلے جاتے،حکم کچھ اورمل جاتا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ جب ٹین ایجر تھا تو دعا کرتا تھا تیس سال سے آگے زندگی نہ ہو،تیس سے چالیس کا ہوا تو وہ عمر بہتر تھی، اب شائد ہی کوئی آدمی ہو تو ستر سال کی عمر میں سوچے کہ سب سے بڑا چیلنج اس کے سامنے ہے،ان کاکہناتھا کہ ہر دس سال گزشتہ زندگی سے بہتر ہوتے گئے کیونکہ میں چیلنج قبول کرتا تھا،جس وقت سپورٹس مین کی زندگی سے چیلنج ختم ہوتا ہے زندگی رک جاتی ہے۔
عمران خان کاکہناتھا کہ جب میں کرکٹ کھیلتا تھا میری بڑی آسان زندگی تھی،کرکٹ پر تبصرہ کرتا تھا بڑے پیسے مل جاتے تھے،جب قوم محنت کرنا اور چیلنج لینا ،جدوجہد کرنا چھوڑ دے اور بھکاری بن جائے تو بہت برا ہے،چیئرمین تحریک انصاف کا کہناتھا کہ ساٹھ کی دہائی میں دنیا پاکستان کی مثال دیتی تھی،ہاکستان کا سنگاپور سے مقابلہ تھا،پاکستانی صدر کو امریکی صدر ائیرپورٹ پر لینے آیا۔