ایف آئی اے کی کارروائی، سابق وفاقی وزیر و پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) ایف آئی اے نے رات گئے کارروائی کر کے سابق وفاقی وزیر و پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو گرفتار کرلیا۔ اعظم سواتی منی لانڈرنگ اور فارن فنڈنگ کیس میں نامزد تھے۔
ایف آئی اے نے فارن فنڈنگ کیس میں چئیرمین تحریک انصاف سمیت کل 11 عہدیدارون کو نامزد کیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں اعظم سواتی کو سینئر سول جج شبیر بھٹی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ عدالت نے فوری طور پر اعظم سواتی کا پمز اسپتال میں میڈیکل کرانے کا حکم دے دیا۔
اعظم سواتی کی جانب سے بابر اعوان، سردار مصروف خان اور فیصر جدون عدالت میں پیش ہوئے۔ وکلاء نے موقف اپنایا کہ صرف سیاسی بنیادوں پر اعظم سواتی کو گرفتار کیا گیا ہے، اعظم سواتی پر رات گئے بدترین تشدد کیا گیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے اعظم سواتی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ جس پر جج شبیر بھٹی نے فیصلہ سناتے ہوئے اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر اعظم سواتی کا میڈیکل کروا کر پیش کیا جائے۔
ادھر اعظم سواتی کا جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا کہ اعظم سواتی کا ریمانڈ شروع ہونے سے پہلے اور بعد میں میڈیکل کروایا جائے، ملزم اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے۔
تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ ایف آئی اے نے ٹویٹر اکاؤنٹ اور اس سے متعلقہ موبائل کی ریکوری کے لیے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، اعظم سواتی نے شکایت کی کہ رات تین بجے گرفتاری کے بعد ان پر تشدد کیا گیا۔
حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم کے ٹویٹر اکاؤنٹ کا تکنیکی موازنہ کرنا ہے، تفتیش اور ریکوری کے لیے ملزم کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے، اعظم سواتی کو 15 اکتوبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف بھی پاک فوج میں بغاوت کو ہوا دینے کا الزام ہے، ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے نیا مقدمہ درج کیا، مقدمہ میں سیکشن 131، 505، 501 اور 500 پاکستان ہینل کوڈ شامل ہیں۔