این اے 45 میں الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ برقرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)الیکشن کمیشن کا این اے 45 میں الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ برقرار،چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ 16 اکتوبر کو این اے 45 میں الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ بہت خصوصی اختیارات استعمال کرنے پڑتے ہیں الیکشن ملتوی کرنے کے لئے،بہت جلد کرم این اے 45 میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔
پی ٹی آئی کے سابق ایم این فخر زمان کے وکیل بھی پیش ہوگئے،اس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ ہم نے تو آپ کو نہیں بلایا ، وکیل فخر زمان نے جواب دیا کہ وہاں حالات خراب ہیں الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ ٹھیک ہے،کامران مرتضیٰ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اب تو پتہ چل کون التواء چاہتا ہے ،خیبرپختونخوا حکومت نے اسی لئے الیکشن کمیشن کو التواء کا مشورہ دیا۔
الیکشن ملتوی کرنے کے خلاف جے یو آئی کے امیدوار کی درخواست پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ،امیدوار جمیل خان کے وکیل کامران مرتضیٰ کمیشن میں پیش ہوئے ۔کامران مرتضیٰ نے اپنے دلائل میں کہا کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی نے الیکشن کمیشن کو غلط معلومات فراہم کیں۔ این اے 45 کرم میں امن و امان کے حالات خراب نہیں ہیں۔
ضرور پڑھیں :اسحاق ڈار امریکا پہنچ گئے، آئی ایم ایف سے قرض پروگرام میں نرمی پر گفتگو متوقع
چیف الیکشن کمشنر نے سوال اٹھایا کہ کیا آپ وفاقی حکومت کا حصہ نہیں ہیں؟ کامران مرتضیٰ نے جواب دیا کہ ہم وفاقی حکومت میں شامل ہیں لیکن یہاں پر بطور سیاسی جماعت کے آئے ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ وفاقی، صوبائی حکومت اور دوسرے اداروں سے فیڈ بیک لیا۔ سب کی رائے تھی کہ حالات ٹھیک نہیں ہیں۔اس کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس کونسا راستہ بچتا ہے۔
کامران مرتضیٰ نے کہا کہ حالات این اے 46 میں خراب تھے این اے 45 میں نہیں۔اب وہاں پر بھی حالات ٹھیک ہوگئے ہیں۔ کسی امیدوار نے کوئی شکایت نہیں کی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جو تاریخ مقرر تھی اس پر الیکشن نہیں ہوسکتے۔ہم تو جلد الیکشن کروانا چاہتے ہیں۔کوشش کرینگے جلد از جلد الیکشن ہوں۔