(24 نیوز ) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے خاتون جج کو دھمکی اور بغاوت کی دفعات کے تحت درج مقدمات میں عمران خان کی ضمانت منظور کرلی۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت کے سیشن جج کامران بشارت مفتی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عمران خان اور ان کے وکیل باہر اعوان میں پیش ہوئے۔
وکیل بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ دو درجن سے زائد ملزمان کی پہلے ہی ضمانت منظور ہو چکی ہے، استدعا ہے کہ عمران خان کی ضمانت منظور کی جائے۔
پراسیکیوٹر نے عمران خان کی ضمانت کی مخالفت کر دی اور کہا کہ عمران خان کے خلاف بغاوت کی دفعہ موجود ہے، اس میں ضمانت نہیں ہو سکتی، عمران خان اب تک شامل تفتیش نہیں ہوئے۔
جج نے استفسار کیا کہ عمران خان کے خلاف مقدمہ میں بغاوت کی دفعہ کس بنیاد پر شامل کی گئی؟ جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ عمران خان پر اشتعال دلانے کا الزام ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ تو ہے لیکن بغاوت کی دفعہ کیوں لگائی گئی؟۔
یاد رہے سیشن عدالت نے گزشتہ سماعت پر 50 ہزار روپے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا مگر پی ٹی آئی کے وکلاء نے نقد پانچ ہزار روپے جمع کرانے کی درخواست دی جس پر جج نے حکم دیا کہ پانچ ہزار نہیں پچاس ہزار روپے ہی جمع کرائے جائیں۔ عمران خان کے وکلاء نے 50 ہزار روپے کے نقد مچلکے عدالت میں جمع کرا دئیے۔