(24 نیوز) وزارت داخلہ نے 11 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے موقع پر پاک فوج، رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
تمام پولنگ اسٹیشن کے باہر سیکیورٹی اہلکار فرائض انجام دیں گے۔ سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد الیکشن کمیشن کی صوابدید پر ہوگی۔ وزارت داخلہ نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:خاتون جج کو دھمکی اور بغاوت کیس: عمران خان کی ضمانت منظور
خیال رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے وزات داخلہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ضمنی انتخابات 16 اکتوبر کو ہی کروانے کا اعلان کیا۔
وزارت داخلہ نے ای سی پی کو قومی اسمبلی کے 9 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات 90 روز کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
منگل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر نے ضمنی انتخابات اور کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کے پرامن انعقاد کی اہمیت پر زور دیا۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بریفنگ دی کہ الیکشن کمیشن نے 9 قومی اسمبلی، 3 صوبائی اسمبلی اور کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے۔
بیان کے مطابق ضلع کرم کی قومی اسمبلی کی نشست جہاں پر امن و امان کی صورت حال بہتر نہیں ہے، اس کے علاوہ باقی تمام قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں بہتر انتظامات کے ساتھ انتخابات مقررہ تاریخ یعنی 16 اکتوبر 2022 کو ہوں گے۔
مزید بتایا گیا کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 45 کرم کا انتخاب مقررہ تاریخ یعنی 16 اکتوبر 2022 کو نہیں ہوگا، یہاں پر انتخاب کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
بیان میں بتایا گیا کہ کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات بھی شیڈول کے مطابق 23 اکتوبر 2022 کو ہوں گے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے 16 اکتوبر کو ملک کے مختلف علاقوں میں قومی اسمبلی کے حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کو تین مہینے کے لیے موخر کرنے کی درخواست کی تھی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن حالیہ سیلاب کی وجہ سے ملک کے مختلف حلقوں میں ہونے والے ضمنی اور بلدیاتی انتخابات کو موخر کر دے۔